ایل این جی ریفرنس میں شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر پر فرد عائد
ملزمان کا صحت جرم سے انکار، عدالت نے نیب کے گواہوں کو بلا لیا
ایل این جی ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور دیگر ملزموں پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے شاہد خاقان عباسی ، مفتاح اسماعیل، عمران الحق اور دیگرملزموں پرفرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے تین گواہان عبدالرشید، محمد حسان اور محمد نواز کو طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 19 نومبر کو ہوگی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی منصوبے میں کرپشن الزامات کو مسترد کرتا ہوں، اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، ایل این جی ریفرنس میں 12 ملزمان ہیں، 2 اوگرا کے چیئرمین ہیں اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے عہدیداران بھی شامل ہیں،میری گزارش ہے کہ عدالت میں ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم ایک ایک شق عوام کے سامنے رکھیں گے تاکہ عوام کو پتا چلے، ہماری حکومت آئی تو نیب کو ختم کرکے قانون کے مطابق چیرمین نیب کے خلاف کارروائی کریں گے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ایل این جی ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے شاہد خاقان عباسی ، مفتاح اسماعیل، عمران الحق اور دیگرملزموں پرفرد جرم عائد کردی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب کے تین گواہان عبدالرشید، محمد حسان اور محمد نواز کو طلب کر لیا، کیس کی مزید سماعت 19 نومبر کو ہوگی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی منصوبے میں کرپشن الزامات کو مسترد کرتا ہوں، اپنی بے گناہی ثابت کروں گا، ایل این جی ریفرنس میں 12 ملزمان ہیں، 2 اوگرا کے چیئرمین ہیں اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے عہدیداران بھی شامل ہیں،میری گزارش ہے کہ عدالت میں ٹی وی کیمرے لگائے جائیں۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہم ایک ایک شق عوام کے سامنے رکھیں گے تاکہ عوام کو پتا چلے، ہماری حکومت آئی تو نیب کو ختم کرکے قانون کے مطابق چیرمین نیب کے خلاف کارروائی کریں گے۔