پی ایس ایل میچز کی سیکیورٹی شہریوں کے لیے عذاب بن گئی
ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث بدترین ٹریفک جام، شہریوں کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا
نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والا پی ایس ایل 2020ء کے میچوں کی سیکیورٹی شہریوں کے لیے عذاب بن گئی، ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی کے باعث متبادل راستوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور منٹوں کا سفر گھںٹوں میں طے ہوا۔
ایکسپریس کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل 2020ء کے کرکٹ میچوں کے سیکیورٹی انتظامات نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا، نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف اور ملحقہ اہم سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز اور ٹرکوں کو پارک کرکے بند کیے جانے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے متبادل راستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تاکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جاسکے تاہم ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سےیوینورسٹی روڈ سمیت دیگر متبادل اور محلقہ راستوں پر ٹریفک کی روانی نہ صرف متاثر رہی بلکہ ان راستوں پر بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں دیکھنے میں آئیں۔
ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی ہوئی دکھائی دیں جبکہ کچھ مقامات پر بدترین ٹریفک جام میں شہریوں کی گاڑیوں کا ایندھن ختم ہونے سے انھیں دہرے عذاب کا سامنا کرنا پڑا۔
یونیورسٹی روڈ سبزی منڈی نیو ٹاؤن موڑ سے لیاقت نیشنل اور آغا خان اسپتال جانے والی اہم شاہراہ کو کھلا رکھا گیا اور اس شاہراہ کو شہریوں نے استعمال بھی کیا۔ آغا خان اسپتال سے ملحقہ پیٹرول پمپ سے کچھ فاصلے پر نیشنل اسٹیڈیم کی جانب جانے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے اور شہری وہاں سے یوٹرن لے کر دوبارہ نیوٹاؤن کی جانب جانے والی سڑک استعمال کرتے ہیں۔
اگر وہ دھوراجی کالونی یا خاتون پاکستان کالج کے بعد بہادر آباد جانے والا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں تو وہاں پر انتظامیہ نے واٹر ٹینکر کی مدد سے ان راستوں کو بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر شہریوں نے وہاں پر تعینات پولیس اہلکاروں سے ان راستوں کو بند کرنے کا مقصد معلوم کیا تو انھوں نے بھی ان راستوں کی بندش کو بلاوجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو افسران کا حکم ہے ہم تو اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ دھوراجی اور خاتون پاکستان کالج کے قریب بہادر آباد جانے والے راستوں کو بند کرنے کے عمل نے پولیس کی منصوبہ بندی کی قلعی کھول دی اور انھوں نے یہ سمجھنے کی بھی کوشش نہیں کی کہ اگر یہ راستے کھلے ہوتے تو شہری باآسانی ان راستوں کو استعمال کر کے نیو ٹاؤن کی جانب جانے والے راستے یا دھوراجی کالونی سے ٹیپو سلطان سگنل تک پہنچ کر شارع فیصل یا شہید ملت فلائی اوور استمعال کر سکتے تھے۔
اس حوالے سے ایس پی ٹریفک ایسٹ زون فرح امبرین سے ان کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تو انھوں نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا۔
ایکسپریس کے مطابق نیشنل اسٹیڈیم میں پی ایس ایل 2020ء کے کرکٹ میچوں کے سیکیورٹی انتظامات نے شہریوں کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا، نیشنل اسٹیڈیم کے اطراف اور ملحقہ اہم سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز اور ٹرکوں کو پارک کرکے بند کیے جانے کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے متبادل راستوں کا بھی اہتمام کیا گیا تاکہ ٹریفک کی روانی کو یقینی بنایا جاسکے تاہم ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سےیوینورسٹی روڈ سمیت دیگر متبادل اور محلقہ راستوں پر ٹریفک کی روانی نہ صرف متاثر رہی بلکہ ان راستوں پر بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں دیکھنے میں آئیں۔
ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی ہوئی دکھائی دیں جبکہ کچھ مقامات پر بدترین ٹریفک جام میں شہریوں کی گاڑیوں کا ایندھن ختم ہونے سے انھیں دہرے عذاب کا سامنا کرنا پڑا۔
یونیورسٹی روڈ سبزی منڈی نیو ٹاؤن موڑ سے لیاقت نیشنل اور آغا خان اسپتال جانے والی اہم شاہراہ کو کھلا رکھا گیا اور اس شاہراہ کو شہریوں نے استعمال بھی کیا۔ آغا خان اسپتال سے ملحقہ پیٹرول پمپ سے کچھ فاصلے پر نیشنل اسٹیڈیم کی جانب جانے والی سڑک کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا ہے اور شہری وہاں سے یوٹرن لے کر دوبارہ نیوٹاؤن کی جانب جانے والی سڑک استعمال کرتے ہیں۔
اگر وہ دھوراجی کالونی یا خاتون پاکستان کالج کے بعد بہادر آباد جانے والا راستہ اختیار کرنا چاہتے ہیں تو وہاں پر انتظامیہ نے واٹر ٹینکر کی مدد سے ان راستوں کو بند کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس موقع پر شہریوں نے وہاں پر تعینات پولیس اہلکاروں سے ان راستوں کو بند کرنے کا مقصد معلوم کیا تو انھوں نے بھی ان راستوں کی بندش کو بلاوجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تو افسران کا حکم ہے ہم تو اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ دھوراجی اور خاتون پاکستان کالج کے قریب بہادر آباد جانے والے راستوں کو بند کرنے کے عمل نے پولیس کی منصوبہ بندی کی قلعی کھول دی اور انھوں نے یہ سمجھنے کی بھی کوشش نہیں کی کہ اگر یہ راستے کھلے ہوتے تو شہری باآسانی ان راستوں کو استعمال کر کے نیو ٹاؤن کی جانب جانے والے راستے یا دھوراجی کالونی سے ٹیپو سلطان سگنل تک پہنچ کر شارع فیصل یا شہید ملت فلائی اوور استمعال کر سکتے تھے۔
اس حوالے سے ایس پی ٹریفک ایسٹ زون فرح امبرین سے ان کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تو انھوں نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا۔