نوازشریف طبیعت اچانک بگڑنے پر اسپتال منتقل
اسپتال میں نواز شریف کا سی ٹی اسکین اور خون کے ٹیسٹ کیے گئے
مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے اطلاع دی ہے کہ نواز شریف پاکستان ڈیمو کریٹک موومٹ کے آج ہونے والے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے۔
مریم نواز نے ٹویٹ کیا ہے کہ نواز شریف آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے، وہ گردے کی شدید تکلیف کی وجہ سے زیر علاج ہیں، اس لیے میں نواز شریف کی نمائندگی کر رہی ہوں۔
مریم نواز نے اس حوالے سے لندن میں مقیم رپورٹر کی ایک ٹویٹ بھی ری ٹویٹ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف ویسٹ لندن اسپتال گئے جہاں ان کا سی ٹی اسکین کیا گیا اور خون کے نمونے بھی لیے گئے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق انہیں گردے میں درد ہے اور ان کی طبیعت ناساز ہے، ان کے گردے میں پتھری کا علاج جاری ہے۔
یاد رہے کہ آج اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کا اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اجلاس میں پی ڈی ایم نے چارٹر آف پاکستان تیار کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کمیٹی میں احسن اقبال، شیری رحمان، رضا ربانی، خرم دستگیر اور مرتضی کامران شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اجتماعات پر پابندی مسترد، پی ڈی ایم کا جلسے شیڈول کے مطابق کرنے کا اعلان
آج کا اجلاس حکومت مخالف تحریک اور گلگت بلتستان انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے بلایا گیا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت متوقع تھی۔
مریم نواز نے ٹویٹ کیا ہے کہ نواز شریف آج کے اجلاس میں شریک نہیں ہوسکے، وہ گردے کی شدید تکلیف کی وجہ سے زیر علاج ہیں، اس لیے میں نواز شریف کی نمائندگی کر رہی ہوں۔
مریم نواز نے اس حوالے سے لندن میں مقیم رپورٹر کی ایک ٹویٹ بھی ری ٹویٹ کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف ویسٹ لندن اسپتال گئے جہاں ان کا سی ٹی اسکین کیا گیا اور خون کے نمونے بھی لیے گئے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق انہیں گردے میں درد ہے اور ان کی طبیعت ناساز ہے، ان کے گردے میں پتھری کا علاج جاری ہے۔
یاد رہے کہ آج اسلام آباد میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کا اجلاس منعقد ہوا ہے۔ اجلاس میں پی ڈی ایم نے چارٹر آف پاکستان تیار کرنے کے لیے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ اس کمیٹی میں احسن اقبال، شیری رحمان، رضا ربانی، خرم دستگیر اور مرتضی کامران شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اجتماعات پر پابندی مسترد، پی ڈی ایم کا جلسے شیڈول کے مطابق کرنے کا اعلان
آج کا اجلاس حکومت مخالف تحریک اور گلگت بلتستان انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے بلایا گیا ہے جس میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت متوقع تھی۔