آزاد کشمیر حکومت کا ایک بار پھر 15 روز کیلیے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ

تعلیمی وتربیتی ادارے بشمول مدارس بند رہیں گے اور شادی بیاہ سمیت تمام اجتماعات پر پابندی ہوگی


ویب ڈیسک November 17, 2020
تعلیمی وتربیتی ادارے بشمول مدارس بند رہیں گے اور شادی بیاہ سمیت تمام اجتماعات پر پابندی ہوگی

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر میں شدت آنے کے بعد حکومت نے کشمیر میں ایک بار پھر 15 روز کے لیے لاک ڈاون کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم آزاد کشمیرکی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کشمیر میں دوبارہ لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کیا ہے، لاک ڈاؤن کا آغاز 21 نومبر رات 12 بجے سے 6 دسمبر رات 12 بجے تک کے لیے ہوگا۔

کابینہ اجلاس کے بعد دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر صحت نے کہا کہ لاک ڈاون کے دوران ہرقسم کے عوامی اجتماعات ،جلسے وجلوسوں بشمول زیارات وغیرہ پر اجتماع پر پابندی عائد رہے گی، تمام سرکاری ،نیم سرکاری، خود مختار، پرائیویٹ ادارہ جات 50 فیصد عملے کے ساتھ کام کریں گے، عملے کا تعین ادارے کا سربراہ کرے گا اوردفاتر میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی ہوگی

وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ہرقسم کے تعلیمی وتربیتی ادارے بشمول مدارس بندرہیں گے، شادی بیاہ کے اجتماعات پر پابندی ہوگی اور شادی ہالز وغیر ہ مکمل بند رہیں گے، ہوٹل اور ریستوران کے اندر کھانا سروکرنے کی اجاز ت نہ ہوگی ٹیک آوے کی حد تک اجازت ہوگی، تمام شاپنگ مالز ،تجارتی مراکزہر طرح کی تجارتی سرگرمیوں کے لئے بندرہیں گے۔ تمام پرائیویٹ کلنکس مکمل طور پر بندرہیں گے۔

وزیرصحت نے مزید کہا کہ آزادکشمیر کی حدود میں سیاحوں کی آمد ورفت پرپابندی ہوگی ، پارک اور تفریحی مقامات بند رہیں گے۔ باربر شاپس ،بیوٹی پارلرز وغیر ہ بندرہیں گے ۔ پبلک ٹرانسپورٹ ایس اوپیز کے مطابق چلے گی ،خلاف ورزی کی صورت میں تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں