پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگانے سے قبل مجھ سمیت کابینہ سے مشاورت کی چوہدری شجاعت
پرویز مشرف کے خلاف آرمی ایکٹ کے بغیر غداری کا مقدمہ نہیں چل سکتا، چوہدری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے ایمرجنسی لگانے سے قبل مجھ سمیت کابینہ کے تمام اراکین سے مشاورت کی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''اچھا لگے برا لگے'' میں بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا جب پرویز مشرف ملک میں ایمرجنسی نافذ کررہے تھے تو انہوں نے اس سے قبل مجھ سمیت کابینہ سے مشاورت کی تھی اور میں نے بھی ایمرجنسی لگانے کی حمایت کی لیکن میں نے ان سے کہا کہ آپ ایمرجنسی لگادیں مگر اس میں سے عدلیہ کو نکال دیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف آرمی ایکٹ کے بغیر غداری کا مقدمہ نہیں چل سکتا، ان کی خواہش تھی کہ اکبر بگٹی کو قتل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے سامنے کوئی بولتا نہیں تھا بلکہ سب ان کی ہاں میں ہاں ملاتے تھے اور میں ان کی اصولوں کی بنیاد پر حمایت کرتا ہوں۔
واضح رہے پرویز مشرف کے خلاف ایمرجنسی لگانے کی پاداش میں غداری کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت بھی شروع ہوچکی ہے، آج ہونے والی پہلی سماعت میں پرویز مشرف سیکیورٹی خدشات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے جبکہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یکم جنوری کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی جائے گی اس لئے حکومت ان کی عدالت میں پیشی کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''اچھا لگے برا لگے'' میں بات کرتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا جب پرویز مشرف ملک میں ایمرجنسی نافذ کررہے تھے تو انہوں نے اس سے قبل مجھ سمیت کابینہ سے مشاورت کی تھی اور میں نے بھی ایمرجنسی لگانے کی حمایت کی لیکن میں نے ان سے کہا کہ آپ ایمرجنسی لگادیں مگر اس میں سے عدلیہ کو نکال دیں۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف آرمی ایکٹ کے بغیر غداری کا مقدمہ نہیں چل سکتا، ان کی خواہش تھی کہ اکبر بگٹی کو قتل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے سامنے کوئی بولتا نہیں تھا بلکہ سب ان کی ہاں میں ہاں ملاتے تھے اور میں ان کی اصولوں کی بنیاد پر حمایت کرتا ہوں۔
واضح رہے پرویز مشرف کے خلاف ایمرجنسی لگانے کی پاداش میں غداری کیس کی خصوصی عدالت میں سماعت بھی شروع ہوچکی ہے، آج ہونے والی پہلی سماعت میں پرویز مشرف سیکیورٹی خدشات کی بنا پر پیش نہیں ہوئے جبکہ سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یکم جنوری کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کی جائے گی اس لئے حکومت ان کی عدالت میں پیشی کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائے۔