شرح نمو 25 فیصد رہے گی معیشت بحالی کے راستے پر چلنے کیلیے تیار ہے اسٹیٹ بینک
نقل و حرکت پر پابندیوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے، لاک ڈاؤن سے جی ڈی پی نمو 0.4 فیصد تک سکڑ گئی
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کورونا کی وبا سے قبل جیسے بحالی کے راستے پر چلنے کے لیے تیار ہے۔
اسٹیٹ بینک نے معاشی بحالی کی خوشخبری سنادی، نقل و حرکت پر پابندیوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح نمو 1.5 سے 2.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کی سالانہ معاشی جائزہ رپورٹ برائے سال مالی سال 20-2019 کے مطابق کورونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن سے مینوفیکچرنگ، ریٹیل، ٹرانسپورٹ اور ٹریڈنگ سیکٹر کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔
پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی نمو 0.4 فیصد تک سکڑ گئی،معاشی نمو کا اس حد تک سکڑاؤ مالی سال 1952 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا۔کورونا کے معاشی دباؤ کے باوجود مالی سال 2020 میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
صحت اور سماجی تحفظ پر بھاری اخراجات کے باوجود حکومتی خسارہ گذشتہ سال سے نصف رہا، مالی سال 2020 کے دوران سرکاری قرض میں اصافہ جی ڈی پی کے 1.1 فیصد تک محدود رہا۔
اسٹیٹ بینک نے معاشی بحالی کی خوشخبری سنادی، نقل و حرکت پر پابندیوں میں کمی سے معاشی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ رواں مالی سال معاشی ترقی کی شرح نمو 1.5 سے 2.5 فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کی سالانہ معاشی جائزہ رپورٹ برائے سال مالی سال 20-2019 کے مطابق کورونا پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن سے مینوفیکچرنگ، ریٹیل، ٹرانسپورٹ اور ٹریڈنگ سیکٹر کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔
پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار کی نمو 0.4 فیصد تک سکڑ گئی،معاشی نمو کا اس حد تک سکڑاؤ مالی سال 1952 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا۔کورونا کے معاشی دباؤ کے باوجود مالی سال 2020 میں زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 7 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
صحت اور سماجی تحفظ پر بھاری اخراجات کے باوجود حکومتی خسارہ گذشتہ سال سے نصف رہا، مالی سال 2020 کے دوران سرکاری قرض میں اصافہ جی ڈی پی کے 1.1 فیصد تک محدود رہا۔