پاکستان کی عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ کی عمل درآمد فہرست میں نمایاں ترقی

پاکستان کی عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ پرعمل درآمد کی رفتاربھارت اوربنگلہ دیش سے زیادہ ہے

عالمی کسٹمزتنطیم نے پاکستان کی اس ترقی پر پاکستان کسٹمز کو کامیاب ممالک کے کسٹمز اداروں کی فہرست میں شامل کیا ہے: فوٹو: فائل

پاکستان نے عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ کی عمل درآمد فہرست میں قابل نمایاں ترقی کی ہے۔

 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ کی عمل درآمد فہرست میں قابل نمایاں ترقی حاصل کی ہے ۔ معاہدہ پر عمل درآمد جون2018 کے 34 فیصد سے بڑھ کر نومبر 2020 میں 79 فیصد ہو گیا ہےاورعمل درآمد کی اس بہتری کے نتیجہ میں پاکستان نے سرحد پار تجارتی فہرست میں 31 پوزیشن کا اضافہ حاصل کیا ہے جس کی بدولت پاکستان عالمی فنڈ کی سالانہ تجارتی آسانی رپورٹ 2020 میں 136 پوزیشن سے 108 پوزیشن پر آگیا ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آرکی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ کی عمل درآمد فہرست میں پاکستان کی قابل نمایاں ترقی ہوئی ہے اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ پر عمل درآمد کی رفتار خطے کے دوسرے ممالک جیسے بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ ہے جن کی عمل درآمد شرح باالترتیب 78.2 فیصد اور 36.1 فیصد ہے۔


پاکستان کی عمل درآمد شرح عالمی تجارتی تنظیم کے رکن ممالک کی اوسط شرح 65.5 فیصد اور ترقی پزید ممالک کی اوسط شرح 65.2 فیصد سے زائد ہےتجارتی سہولتی اقدامات معاشی سرگرمی کو بڑھانے، غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے، برآمدات میں اضافہ اور روزگارکے مواقع فراہم کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ وزیراعظم کے جامع تجارتی سہولتی اقدامات کو فروغ دینے کے ویثرن کے مطابق پاکستان کسٹمز ایف بی آرنے ایک منظم منصوبہ مرتب دیا۔

چیئرمین ایف بی آرنے ممبرکسٹمز کی قیادت میں پراجیکٹ ٹیمیں متعین کیں تا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ پرعمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ متعین کردہ ٹیموں نے جانفشانی سے کام کرتے ہوئے معاہدہ پرعمل درآمد کو یقنی بنایا جس کے باعث ملکی، علاقائی اور بین الاقوامی تجارت کو فروغ ملا ہےتجارتی سہولتی معاہدہ کے نمایاں نکات میں آتھو رایزڈ اکنامک آپریٹر پروگرام، ایڈوانس رولنگ، الیکٹرانک طریقے سے ادائیگی، اشیا ء کی درآمد سے قبل پراسیسنگ، ٹرانزٹ میں آزادی، رسک مینجمنٹ اور پوسٹ کلئیرنس آڈٹ شامل ہیں

۔ عالمی تجارتی تنظیم کے مطابق سب سے مشکل عمل درآمد نکتہ سنگل ونڈو اور بارڈر ایجنسی تعاون ہے۔ اس کے باوجود پاکستان کسٹمز نے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے سنگل ونڈو اوربارڈرایجنسی تعاون میں قابل نمایاں کامیابی حاصل کی ہےپاکستان کی عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتی معاہدہ پر نمایاں عمل درآمد کی عالمی سطح پرپزیرائی ہوئی ہےعالمی بینک کے مطابق پاکستان ان پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے جہاں گزشتہ سال تجارتی آسانی پر خاطرخواہ کام ہواہے۔ او ای سی ڈی کے تجارتی سہولتی انڈیکیٹر ڈیٹا2019 نے تجارتی سہولتی معاہدہ پر عمل درآمد پر پاکستان کی تعریف کی ہے۔

عالمی کسٹمزتنطیم نے پاکستان کی اس ترقی پر پاکستان کسٹمز کو کامیاب ممالک کے کسٹمز اداروں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ پاکستان کسٹمز فیڈرل بورڈ آف ریونیو وزیر اعظم کے ویژن کو عملی جامہ پہناتے ہوئے تجارتی سہولیات کے لئے اقدامات اٹھاتا رہے گا تاکہ پاکستان کو خطے کا تجارتی مرکز بنایا جا سکے۔
Load Next Story