سپریم کورٹرجسٹرار نے مشرف کی درخواستیں اعتراض لگاکرواپس کردیں
31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا
سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے3جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ منگل کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے31جولائی کے 3نومبر کے فیصلے پر نظر ثانی کیلیے تین درخواستیں دائر کی گئیں تاہم رجسٹرار سپریم کورٹ نے تینوں درخواستوں پر اعتراض لگا کر درخواستیں واپس کردیں۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگایا کہ سابق صدر مشرف نے درخواستوں میں نا مناسب زبان استعمال کی ہے درخواستیں ناقابل سماعت ہیں ماضی میں بھی ایسی درخواستوں پر یہی اعتراض لگایا گیا تھا عدالت اس طرح کی درخواستوں کو نہیں سن سکتی واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں درخواست میں31جولائی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا سپریم کورٹ کے31 جولائی کے فیصلے میں 14 رکنی فل کورٹ نے سابق صدر مشرف کے تین نومبر کی ایمرجنسی کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ منگل کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے31جولائی کے 3نومبر کے فیصلے پر نظر ثانی کیلیے تین درخواستیں دائر کی گئیں تاہم رجسٹرار سپریم کورٹ نے تینوں درخواستوں پر اعتراض لگا کر درخواستیں واپس کردیں۔
رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگایا کہ سابق صدر مشرف نے درخواستوں میں نا مناسب زبان استعمال کی ہے درخواستیں ناقابل سماعت ہیں ماضی میں بھی ایسی درخواستوں پر یہی اعتراض لگایا گیا تھا عدالت اس طرح کی درخواستوں کو نہیں سن سکتی واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں درخواست میں31جولائی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا سپریم کورٹ کے31 جولائی کے فیصلے میں 14 رکنی فل کورٹ نے سابق صدر مشرف کے تین نومبر کی ایمرجنسی کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔