سپریم کورٹرجسٹرار نے مشرف کی درخواستیں اعتراض لگاکرواپس کردیں

31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا


INP December 25, 2013
31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ فوٹو: فائل

سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے3جولائی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگا کر واپس کردیا۔

31جولائی کے فیصلے میں سپریم کورٹ نے 3نومبر کے مشرف کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔ منگل کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سپریم کورٹ کے31جولائی کے 3نومبر کے فیصلے پر نظر ثانی کیلیے تین درخواستیں دائر کی گئیں تاہم رجسٹرار سپریم کورٹ نے تینوں درخواستوں پر اعتراض لگا کر درخواستیں واپس کردیں۔

رجسٹرار سپریم کورٹ نے اعتراض لگایا کہ سابق صدر مشرف نے درخواستوں میں نا مناسب زبان استعمال کی ہے درخواستیں ناقابل سماعت ہیں ماضی میں بھی ایسی درخواستوں پر یہی اعتراض لگایا گیا تھا عدالت اس طرح کی درخواستوں کو نہیں سن سکتی واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے سپریم کورٹ میں درخواست میں31جولائی کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا سپریم کورٹ کے31 جولائی کے فیصلے میں 14 رکنی فل کورٹ نے سابق صدر مشرف کے تین نومبر کی ایمرجنسی کے اقدامات کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں