امریکی وزیر خارجہ کی طالبان اور کابل حکومت کے نمائندوں سے قطر میں اہم ملاقاتیں
مائیک پومپیو نے قطر کے حکمراں امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر میں امن مذاکرات کے لیے موجود کابل حکومت کے نمائندوں اور طالبان وفد سے علیحدہ علیحدہ اہم ملاقاتیں کیں اور بین الافغان مذاکرات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو بین الافغان مذاکرات کے حوالے سے اہم ملاقاتوں کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے اور قطر کے حکمران امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن الثانی سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر کے دارالحکومت کے ایک پرتعیش ہوٹل میں کابل حکومت کے نمائندوں اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی اور بین الافغان مذاکرات کے درمیان حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا۔
دوحہ میں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کا عمل 12 ستمبر سے شروع ہوا تھا تاہم ایجنڈا، بحث و مباحثے اور مذہبی ترجمانیوں کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں اختلافات تاحال حل نہیں ہوسکے ہیں۔
متعدد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے فریقین نے کچھ معاملات پر اتفاق کرلیا ہے لیکن اب بھی حکومت میں شراکت داری، سیکیورٹی معاملات اور دیگر اہم نکات حل طلب ہیں جس کے باعث امریکی خارجہ کو مداخلت کرنا پڑی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں صدر ٹرمپ کو شکست کے بعد ان کے منظور نظر وزیر خارجہ مائیک پومپیو یورپ اور مشرق وسطی کے 7 ممالک کے دورے پر ہیں تاکہ ٹرمپ پالیسیوں کو مکمل کرسکیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو بین الافغان مذاکرات کے حوالے سے اہم ملاقاتوں کے لیے قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچے اور قطر کے حکمران امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور وزیر خارجہ محمد بن عبد الرحمن الثانی سے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قطر کے دارالحکومت کے ایک پرتعیش ہوٹل میں کابل حکومت کے نمائندوں اور طالبان کی مذاکراتی ٹیم کے ارکان کے ساتھ علیحدہ علیحدہ ملاقات بھی کی اور بین الافغان مذاکرات کے درمیان حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا۔
دوحہ میں طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کا عمل 12 ستمبر سے شروع ہوا تھا تاہم ایجنڈا، بحث و مباحثے اور مذہبی ترجمانیوں کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں اختلافات تاحال حل نہیں ہوسکے ہیں۔
متعدد ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بظاہر ایسا لگتا ہے فریقین نے کچھ معاملات پر اتفاق کرلیا ہے لیکن اب بھی حکومت میں شراکت داری، سیکیورٹی معاملات اور دیگر اہم نکات حل طلب ہیں جس کے باعث امریکی خارجہ کو مداخلت کرنا پڑی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدارتی الیکشن میں صدر ٹرمپ کو شکست کے بعد ان کے منظور نظر وزیر خارجہ مائیک پومپیو یورپ اور مشرق وسطی کے 7 ممالک کے دورے پر ہیں تاکہ ٹرمپ پالیسیوں کو مکمل کرسکیں۔