مصنوعی غار اور مایا تہذیب کے شکستہ آثار والے 150 فٹ گہرے سوئمنگ پول کی سیر کریں
45 میٹر گہرے سوئمنگ پول میں 8 ہزار مکعب پانی ہے
پولینڈ کے دارالحکومت میں 150 فٹ گہرے سوئمنگ پول کی دھوم مچی ہے جو زیر زمین مصنوعی غاروں اور مایا تہذیب کے شکستہ کھنڈرات پر مشتمل ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں 'ڈیپ اسپاٹ' نامی ایک سوئمنگ پول ہے جس میں 8 ہزار مکعب پانی ہے جو کہ ایک عام پول کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ ہے۔
150 فٹ گہرے اس سوئمنگ پول میں 5 میٹر کی گہرائی تک زیر زمین ہوٹل بھی ہے جس کے کمرے سے غوطہ خوروں کو اس دلچسپ و عجیب سوئمنگ میں تیراکی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اگر تیراک مزید گہرائی میں جاتے ہیں تو انہیں مصنوعی غار اور مایا تہذیب کے شکستہ آثار ملتے ہیں جو دیکھنے میں دلکش ہیں۔ یہ ایک مہم جو کے لیے یہ بہترین مقام ہے۔ یہاں ماہر غوطہ خور عوام کو تیراکی کی تربیت دینے کے لیے بھی دستیاب ہیں۔
سوئمنگ پول کا کورونا وبا کے باوجود افتتاح کردیا گیا ہے کیوں کہ یہ محفوظ ہے اور عام سوئمنگ پول کے نسبت یہاں سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہوئے غوطہ خوری کی جاسکتی ہے۔
سوئمنگ پول کے افتتاح کے موقع پر 39 سالہ غوطہ خور پرزیمسلا کاک پرزاک نے کہا کہ یہاں کوئی مچھلی یا مرجان کی چٹانیں نہیں ہیں لہذا یہ سمندر کا متبادل تو نہیں ہوسکتا البتہ پانی میں بحفاظت غوطہ لگانے کی تربیت کے لیے بہترین مقام ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں 'ڈیپ اسپاٹ' نامی ایک سوئمنگ پول ہے جس میں 8 ہزار مکعب پانی ہے جو کہ ایک عام پول کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ ہے۔
150 فٹ گہرے اس سوئمنگ پول میں 5 میٹر کی گہرائی تک زیر زمین ہوٹل بھی ہے جس کے کمرے سے غوطہ خوروں کو اس دلچسپ و عجیب سوئمنگ میں تیراکی کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اگر تیراک مزید گہرائی میں جاتے ہیں تو انہیں مصنوعی غار اور مایا تہذیب کے شکستہ آثار ملتے ہیں جو دیکھنے میں دلکش ہیں۔ یہ ایک مہم جو کے لیے یہ بہترین مقام ہے۔ یہاں ماہر غوطہ خور عوام کو تیراکی کی تربیت دینے کے لیے بھی دستیاب ہیں۔
سوئمنگ پول کا کورونا وبا کے باوجود افتتاح کردیا گیا ہے کیوں کہ یہ محفوظ ہے اور عام سوئمنگ پول کے نسبت یہاں سماجی فاصلے کو یقینی بناتے ہوئے غوطہ خوری کی جاسکتی ہے۔
سوئمنگ پول کے افتتاح کے موقع پر 39 سالہ غوطہ خور پرزیمسلا کاک پرزاک نے کہا کہ یہاں کوئی مچھلی یا مرجان کی چٹانیں نہیں ہیں لہذا یہ سمندر کا متبادل تو نہیں ہوسکتا البتہ پانی میں بحفاظت غوطہ لگانے کی تربیت کے لیے بہترین مقام ہے۔