کراچی بی آر ٹی ایس کی ریڈ لائن پر تعمیراتی کام اگلے سال شروع ہوگا

اس پروجیکٹ میں خصوصی بس کوریڈور کی تعمیر کے ساتھ ساتھ برساتی پانی کو ذخیرہ کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے

ریڈ لائن بس ماڈل کالونی تا ٹاور سفری سہولیات فراہم کریگی،لاگت 493.5 ملین ڈالر ، ڈونر ادارے قرضہ دینگے، رشید مغل

ISLAMABAD:
حکومت سندھ عالمی ڈونر ایجنسیوں کے تعاون سے بس ریپیڈ ٹرانزٹ سسٹم (بی آرٹی ایس) کی ریڈ لائن پر تعمیراتی کام اگلے سال شروع کرے گی۔

شہر کراچی میں بی آرٹی ایس کے اورنج لائن اور گرین لائن بس منصوبے بھی زیر تعمیر ہیں لیکن ریڈ لائن کی خاص بات یہ ہے کہ اس پروجیکٹ میں خصوصی(dedicated) بس کوریڈور کی تعمیر کے ساتھ ساتھ برساتی پانی کو ذخیرہ کرنے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت شہر کراچی میں پہلی بار جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہوکر برساتی پانی کو محفوظ کیا جائے گا۔

اس سسٹم کے کے ذریعے نہ صرف ریڈ لائن کا روٹ زیر آب ہونے سے بچے گا بلکہ برساتی پانی شجرکاری وباغبانی کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا، ریڈ لائن منصوبے کے سابق پروجیکٹ ڈائریکٹر رشید مغل کا کہنا ہے کہ منصوبے پر 493.5 یو ایس ملین ڈالر آرہی ہے اور اس میں ڈونر ایجنسیاں آسان شرائط پر قرضہ فراہم کریں گی جس میں ایشین ڈیولپمنٹ بینک 225.3ملین ڈالر، ایشین انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک 71.81ملین ، فرنچ ڈیولپمنٹ ایجنسی 71.81 ملین ڈالر فراہم کرے گی۔


منصوبے میں سندھ حکومت کا بھی شیئر ہوگا جو75.71 ملین ڈالر ہے، ریڈ لائن منصوبے کو ماحول دوست بنانے کے لیے گرین کلائمٹ فنڈ (جی سی ایف) بھی اس پروجیکٹ کیلیے اسپانسر کرے گی جو 49ملین ہے جس میں 11.8ملین ڈالر گرانٹ ہوگی جبکہ بقیہ 37.2ملین ڈالر آسان شرائط پر قرضہ ہوگا، ریڈ لائن بس سروس ماڈل کالونی تا ٹاور مسافروں کو سفری سہولیات فراہم کرے گی، منصوبے کا خصوصی کوریڈور ماڈل کالونی تا نمائش چورنگی براستہ یونیورسٹی روڈ تعمیر کیا جائے گا۔ نمائش چورنگی تا میونسپل پارک (جامع کلاتھ مارکیٹ ) گرین لائن کوریڈور استعمال ہوگا۔

میونسپل پارک تا ٹاور ریڈ لائن کا خصوصی کوریڈور تعمیر ہوگا، رشید مغل کا کہنا ہے کہ ہر سال مون سون سیزن میں بارشوں کا پانی شہر کی اہم ترین شاہراہوں پر جمع ہوتا ہے اور یہ سڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجاتی ہیں اور اربوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ رشید مغل نے کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے ریڈ لائن انتظامیہ نے کراچی میں پہلی بار یہ سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے برطانوی کنسٹلنٹ کمپنی نے تفصیلی ڈیزائن بھی تیار کرلیا ہے۔

رشید مغل کا کہنا تھ اکہ ریڈ لائن منصوبے کے اس کمپوننٹ کے کئی فائدے ہیں جس میں برساتی پانی کی نکاسی کرکے ریڈ لائن کے پورے روٹ کو زیر آب ہونے سے بچانا ، زیر زمین پانی کے لیول کو اونچا کرنا اور ذخیرہ ہونیوالے پانی کو شجرکاری کیلیے استعمال کرنا شامل ہیں۔

 
Load Next Story