ملک اور عوام انتہا پسندی اور دہشتگردی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہیںصدر مملکت ممنون حسین

آج قوم کو بابائےقوم کے رہنما اصولوں تنظیم ، اتحاد اور یقین محکم پر عمل کی زیادہ ضرورت ہے،صدر ممنون حسین


ویب ڈیسک December 25, 2013
مسائل کے حل کے لئے ہمیں اپنی تمام صلاحیتیں قائد کے خواب اور افکارکےحصول کے لئے استعمال میں لانا ہوں گی،ممنون حسین فوٹو: ایکسپریس نیوز

ISLAMABAD: صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک اور اس کے عوام انتہا پسندی اور دہشتگردی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہیں، اگر ہم قائد کے رہنما اصولوں پر چلیں تو دنیا میں اپنا جائز مقام حاصل کرلیں۔

ایوان صدر اسلام آباد میں قائداعظم محمد علی جناح کی یوم پیدائش کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا تھا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا یہ فرمان ہے کہ اللہ تعالٰی نے اس ملک کو بے شمار وسائل اور صلاحیتوں سے نوازا ہے، ہماری قوم نے مشکل کی ہر گھڑی کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے اور مصیبت کی ہر گھڑی میں ثابت قدمی اور مستقل مزاجی کا دامن تھامے رکھا ہے۔ جمہوریت کے استحکام اور فروغ کے لئے ہماری قوم کو بے شمار قربانیاں دینا پڑی ہیں، ہماری معیشت نے نا صرف جنگوں بلکہ قدرتی آفات کا بوجھ بھی سہا ہے۔ ملک کے جغرافیائی محل و قوع کی وجہ سے بین الاقوامی واقعات بھی ہم پر براہ راست یا بالواسطہ طور پر اثر انداز ہوتے رہے ہیں، ہم انتہا پسندی اور دہشتگردی کے چیلنجز سے نبرد آزما ہیں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ قائد اعظم کا مقصد ایک جمہوری اور فلاحی ریاست کا قیام تھا، جہاں لوگ محبت، امن اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ تمام تر مشکلات کے باوجود جمہوری حکومت ملک کی معاشی و معاشرتی ترقی کے لئے وسائل کےحصول، ملکی مصنوعات کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی، توانائی کے بحران کے خاتمےاور امن و امان کے قیام کے لئے مصروف عمل ہے، انہیں یقین ہے کہ اگر ہم سب مل کر قائد کے 3 رہنما اصولوں ، یقین، اتحاد اور تنظیم کو مشعل راہ بناتے ہوئے آگے بڑھیں تو موجودہ مسائل کو ضرور حل کرلیں گے۔ انہیں امید ہے کہ اگر ہم قائد کے بتائے ہوئے راستوں پر چلیں تو ہم دنیا میں اپنا جائز مقام حاصل کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن کی مناسبت سے ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہیئے کہ ہم پاکستانی کی حیثیت سے آگے بڑھیں گے اور اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔