بلدیاتی نظام پر پیپلز پارٹی کے کسی بھی رہنما سے مذاکرات کے لئے تیار ہیں ایم کیو ایم
کراچی میں ملیر پریس کلب کے سامنے سندھ کے بلدیاتی نظام کے خلاف ایم کیوایم کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کے دوران خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں نے گزشتہ 5 سال کے دوران خود اپنے حلقوں میں بھی لوگوں کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ کراچی سے کشمور تک کوئی بھی ایک ضلع ایسا نہیں جہاں کے لوگوں کو پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے پینے کا صاف پانی، تعلیم اور صحت کی سہولیات فراہم کی ہوں۔ گزشتہ 5 برسوں میں 400 ارب روپے خرچ ہوئے جن میں سے کروڑوں روپے بھی ترقیاتی کاموں پر نہیں لگائے گئے بلکہ عوام کی زمینوں پر ہی قبضے ہونے لگے اور اپنے ہی ووٹرز سے جائز کاموں کے لئے رشوت مانگی جاتی ہے۔
خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات کی حمایت کرتی ہے کیونکہ مقامی حکومتوں میں مقامی لوگ حصہ لیں گے تو ہی عوام کے بنیادی مسائل حل ہوں گے لیکن بلدیاتی حلقہ بندیاں غیر قانونی طریقے سے کی گئیں ہیں۔لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کالا قانون ہے جو کسی صورت قبول نہیں،اس پر کسی سیاسی جماعت کو اعتماد نہیں، اگر بلدیاتی انتخابات میں دھونس اور دھاندلی سے کام لیا گیا تو تمام جماعتیں اسے مسترد کردیں گی۔