آسڑیلیا نے معروف مسلم اسکالر عبد الناصر بن بریکہ کی شہریت منسوخ کردی
مسلم اسکالر عبدالناصر بن بریکہ پر 2005 میں فٹبال میچ کے دوران بم نصب کرنے والوں کی سربراہی کا الزام تھا
آسٹریلیا نے فٹبال میچ کے دوران بم دھماکا کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام پر الجزائر سے تعلق رکھنے والے 59 سالہ مسلم اسکالر کی شہریت منسوخ کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عبدالناصر بن بریکہ پر دہشت گردوں کی ایسی ٹیم کی سربراہی کا الزام تھا جس نے ملبورن میں 2005 کو ہونے والے فٹبال میچ کے دوران اسٹیڈیم میں بم نصب کیا تھا۔
آسٹریلیا کی عدالت نے مسلم اسکالر کو دہشت گردی کی تربیت دینے، دہشت گرد گروپ کا حصہ ہونے اور دہشت گردی میں استعمال ہونے والا ممنوعہ مواد رکھنے پر 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عبدالناصر کو عدالتی سزا کے بعد آسٹریلیا کی وزارت داخلہ نے ان کی شہریت منسوخ کردی تاہم وہ سزا کاٹنے تک آسٹریلوی شہری ہی تصور کیے جائیں گے۔ وہ پہلے شخص ہوں گے جن کی شہریت ملک میں رہنے کے دوران منسوخ کی گئی۔
مسلم اسکالر عبدالناصر کے وکلاء شہریت کی منسوخی کے خلاف 90 دن میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔
آسٹریلوی قوانین میں حالیہ تبدیلی کے باعث کسی بھی شخص کو دہشت گردی کے شبے میں حراست میں لیا جا سکتا ہے اور شہریت بھی منسوخ کی جاسکتی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عبدالناصر بن بریکہ پر دہشت گردوں کی ایسی ٹیم کی سربراہی کا الزام تھا جس نے ملبورن میں 2005 کو ہونے والے فٹبال میچ کے دوران اسٹیڈیم میں بم نصب کیا تھا۔
آسٹریلیا کی عدالت نے مسلم اسکالر کو دہشت گردی کی تربیت دینے، دہشت گرد گروپ کا حصہ ہونے اور دہشت گردی میں استعمال ہونے والا ممنوعہ مواد رکھنے پر 15 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
عبدالناصر کو عدالتی سزا کے بعد آسٹریلیا کی وزارت داخلہ نے ان کی شہریت منسوخ کردی تاہم وہ سزا کاٹنے تک آسٹریلوی شہری ہی تصور کیے جائیں گے۔ وہ پہلے شخص ہوں گے جن کی شہریت ملک میں رہنے کے دوران منسوخ کی گئی۔
مسلم اسکالر عبدالناصر کے وکلاء شہریت کی منسوخی کے خلاف 90 دن میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔
آسٹریلوی قوانین میں حالیہ تبدیلی کے باعث کسی بھی شخص کو دہشت گردی کے شبے میں حراست میں لیا جا سکتا ہے اور شہریت بھی منسوخ کی جاسکتی ہے۔