مصر کی عبوری حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دیدیا
اخوان المسلمون کے تمام حامیوں اور سرگرمیوں کو فروغ دینے والے افراد کو گرفتار کرکے سزا بھی دی جائے گی، نائب وزیراعظم
مصر کی فوج نواز عبوری حکومت نے اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کے موجودہ حالات کے حوالے سے مصری کابینہ کا طویل اجلاس ہوا جس کے بعد نائب وزیر اعظم حسیم عیسیٰ نے کابینہ کے فاصلے سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر اخوان المسلمون اور اس کی ذیلی تنظیموں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور اس کی تمام سرگرمیوں اور مظاہروں پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں اخوان المسلمون کے تمام حامیوں اور اس کی سرگرمیوں کو فروغ دینے والے افراد کو گرفتار کرکے سزا دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کی موجودہ عبوری حکومت نے رواں سال جولائی میں اخوان المسلمون کے رہنما اور عوام کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد سے محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے حامیوں اور فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ملک کے موجودہ حالات کے حوالے سے مصری کابینہ کا طویل اجلاس ہوا جس کے بعد نائب وزیر اعظم حسیم عیسیٰ نے کابینہ کے فاصلے سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر اخوان المسلمون اور اس کی ذیلی تنظیموں کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے اور اس کی تمام سرگرمیوں اور مظاہروں پر پابندی کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں اخوان المسلمون کے تمام حامیوں اور اس کی سرگرمیوں کو فروغ دینے والے افراد کو گرفتار کرکے سزا دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مصر کی موجودہ عبوری حکومت نے رواں سال جولائی میں اخوان المسلمون کے رہنما اور عوام کے منتخب صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار پر قبضہ کیا تھا جس کے بعد سے محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے حامیوں اور فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔