
ایکسپریس نیوز کے مارننگ شو ''ایکسپریسو'' کے سیگمنٹ فلیگز میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے کہا کہ پاکستان ایرانیوں کا اور ایران پاکستانیوں کا دوسرا گھر ہے،یہاں میل جو ل سے پیار، محبت اور قربت کا احساس ہوتا ہے،دونوں ملکوں میں تاریخی تعلقات ہونے کے باوجود تجارتی حجم انتہائی کم ہے جوقابل افسوس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت تجارتی حجم ڈیڑھ ارب ڈالر ہے جو کم از کم پانچ ارب ڈالر تک ہونا چاہیے، چاہ بہار اور گوادر بندر گاہ کا آپس میں کوئی مقابلہ نہیں، تجارتی اشتراک اور اہم آہنگی سے ہی ایران اور پاکستان ترقی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکتے ہیں، اسلامو فوبیا اور گستاخانہ خاکوں کیخلاف وزیراعظم عمران خان نے قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔
علی محمد حسین نے کہا کہ ایران پر امریکی پابندیاں اقتصادی دہشت گردی کے مترادف ہیں، نئی امریکی انتظامیہ کیمثبت طرز عمل سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔
پاک ایران گیس پائپ لائن پر بات کرتے ہوئے علی محمد حسین نے کہا کہ ایران اس وقت پاکستان کو 100 میگا واٹ بجلی فراہم کر رہا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ اسے500 میگا واٹ تک بڑھایا جائے۔
انھوں نے کہا کہ لاکھوں پاکستانی مذہبی زیارات کیلئے ایران آتے ہیں، کورونا وبا ختم ہوتے ہی اسے دوبارہ بحال کر دیا جائے گا، مشترکہ فلم سازی خاص طورپر ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ پر مشترکہ فلم بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔