پاکستان اسٹیل نے 4544 ملازمین کو فارغ کردیا

فارغ کئے جانے کی اطلاع ملتے ہیں تملازمین اور ٹریڈ یونینز میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی


Business Reporter November 27, 2020
فارغ کئے جانے کی اطلاع ملتے ہیں تملازمین اور ٹریڈ یونینز میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ۔ فوٹو : فائل

MANILA: پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے 4544 ملازمین کو فارغ کردیا ہے اور ان تمام ملازمین کے لیٹرز ان کے رہائشی پتوں پر ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو فارغ کیے جانے کیلئے گزشتہ روز سی ای او سیکریٹریٹ میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا جس کی صدارت سی ای او اسٹیل مل نے کی۔

ترجمان پاکستان اسٹیل کے مطابق گروپ دو تا چار،جونیئر افسران، اسسٹنٹ منیجرز، ڈپٹی منیجرز، منیجرز، ایس ای ڈی جی ایم اور ڈی سی او ملازمین کو فارغ کردیا گیا ہے جب کہ اسٹیل مل کے اسکول و کالجز کے اساتذہ و غیر تدریسی عملے، ڈرائیورز، فائر مین، فائر ٹینڈرز آپریٹرز، صحت عامہ کے اسٹاف، سیکورٹی گارڈز و چوکیدار، مالی، پیرا میڈیکل اسٹاف، کچن اسٹاف، آفس اسٹاف، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے تمام محکموں کے کارکنان، اے اینڈ پی ڈائریکٹوریٹ اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ، فنانس ڈائریکٹوریٹ کے جونیئر افسران،(تمام محکموں) کارپوریٹ سیکریٹریٹ، سی پی اینڈ آئی، آئی ایس ایم ڈی، لا ڈپارٹمنٹ، سیکیورٹی اور اے اینڈ پی ڈپارٹمنٹ کو ضرورت کے تحت ملازمتوں پر برقرار رکھا گیا ہے۔

اس کے علاوہ سی ای او سیکریٹریٹ، اسٹیل مل اسپتال، ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ، پروفیشنل ڈگری ہولڈرز، سی ڈی بی، پروٹول اور زونل آفس اسلام آباد سمیت لازمی سروس کے محکمہ جات میں تعینات ملازمین کو برقرار رکھا گیا ہے۔

دوسری جانب ادارے سے فارغ کئے جانے کی اطلاع ملتے ہیں تمام ملازمین اور ٹریڈ یونینز میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی اور ملازمین میں اشتعال پھیل گیا۔

اسٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینر ممریز خان نے بھی پاکستان اسٹیل انتظامیہ کے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کے چیف ایگزیکٹیو کی تقرری کے خلاف خود کیس عدالت میں ہے اور ایسے میں ملازمین کی نوکریوں کا قتل عام کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ اس مسئلے کی جانب توجہ دیں اور دونوں حکومتیں مل بیٹھ کر پاکستان اسٹیل کی بحالی اور ملازمین کے روزگار کو بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔

واضح رہے اس وقت پاکستان اسٹیل کے ملازمین گزشتہ کئی روز سے ادارے کی نجکاری اور ملازمین کی جبری برطرفیوں کے خلاف پہلے ہی سر آپا احتجاج ہیں.

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔