شاہ محمود کی سعودی ہم منصب سے ملاقات توانائی تجارت اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق

پاک سعودی تعلقات مستحکم ہیں،دونوں ملکوں میں اتفاق،شاہ محمود نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

نائیجر: او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے47ویں اجلاس کا منظر،شاہ محمود قریشی بھی موجود ہیں۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور سعودی عرب نے توانائی کے شعبے سمیت دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق کیا ہے۔

نائیجر میں او آئی سی وزرا خارجہ کونسل کے 47 ویں اجلاس کے موقع پروزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان السعود کے مابین سائیڈ لائن ملاقات کے دوران پاکستان اور سعودی عرب نے توانائی کے شعبے سمیت دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر اتفاق رائے طے پا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، علاقائی امور ، کثیر جہتی فورم میں تعاون اور کوویڈ 19 کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے جی 20 سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر سعودی قیادت کو مبارکباد دی۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات گہرے اور مستحکم بنیادوں پر استوار ہیں۔

فریقین نے توانائی سمیت دو طرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا،دونوں وزرائے خارجہ نے امت مسلمہ کے اہم پلیٹ فارم او آئی سی اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اس کے کردار پر تبادلہ خیال کیا۔


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے سعودی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری سنگین صورتحال سے آگاہ کیا، انھوں نے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلئے اصولی حمایت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا،سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ اور اسٹریٹجک تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔

دریں اثنا افغانستان کے ہم منصب حنیف اتمر سے ملاقات بین الافغان مذاکرات میں حالیہ پیش رفت پر بات کرتے ہوئے انھوں نے افغان امن عمل کو سبوتاژ کرنے والوں سے محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیا، جو خطے میں انھیں واپس امن کی طرف جاتا ہوا دیکھنا نہیں چاہتے ہیں۔

او آئی سی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ محصور کشمیری مدد کے لئے او آئی سی اور امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہی ہے۔ پاکستان ہمیشہ خود مختار فلسطینی ریاست کی حمایت رکھے گا۔خطے میں امن استحکام کیلیے افغانستان میں امن کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کی لہر مغرب میں تیزی سے سر اٹھا رہی ہے۔کورونا وبا سے موثر مقابلہ کے لیے مل کر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت نے مقبوضہ وادی کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔
Load Next Story