معیشت بیمار ہو تو آئی ایم ایف کے پاس جانا ہی پڑتا ہے شبلی فراز

حکومت کی پہلی ترجیح منہگائی کا خاتمہ ہے، وفاقی وزیر


ویب ڈیسک November 28, 2020
ایسا نظام بنائیں گے جس میں عوام فیصلہ کریں، شبلی فراز فوٹو: فائل

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز کا کہنا ہے کہ معیشت بیمار ہو تو آئی ایم ایف کے پاس جانا ہی پڑتا ہے۔

کوہاٹ میں پریس کانفرنس کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں جب حکومت ملی تو ادارے مفلوج تھے اور خزانہ خالی تھا، ظاہری طور پر ملک کو معاشی توانا دکھایا جاتا تھا لیکن حقیقت یں ایسا نہیں تھا، جس کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کی جانب جانا پڑا، معیشت بیمار ہو تب ہی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے، ہم معیشت اور دیگر معاملات کوٹھیک کررہے ہیں، ہمیں ملک کو اس سطح پر لے جانا ہے جس میں قرضوں کی ضرورت نہ پڑے۔

شبلی فراز نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی اور ملک کو قرضوں کی دلدل میں دھکیلا، عمران خان کا کوئی ذاتی مفاد نہیں، ان کا مشن عوام کی خوشحالی ہے، عمران خان نے پاکستان کو عالمی سطح پرعزت دلائی، وزیراعظم کا انداز معذرت خواہاںہ نہیں رہا، وہ دیگر ممالک کے سربراہان سے برابری کی سطح پر ملتے ہیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی ترجیح منہگائی کا خاتمہ ہے، حکومت نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور عوام کو سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دی ہے، وزیراعظم نے خاص طورپر احساس اور صحت کارڈجیسے پروگرام شروع کیے، احساس پروگرام کے تحت کورونا میں شفاف طریقے سے رقم مستحقین میں تقسیم ہوئی، خیبر پختونخوا کے ہر شہری کو 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت فراہم کی گئی ہے، ہم ایسا نظام بنائیں گے جس میں عوام فیصلہ کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔