کابل ایک بار پھر دھماکوں سے گونج اُٹھا

رواں ماہ کابل یونیورسٹی میں حملے اور ایک ہی دن میں شہر کے کئی مقامات پر راکٹ حملوں کے بعد یہ تیسرا بڑا واقعہ ہے


ویب ڈیسک November 28, 2020
الگ الگ مقام پر ہونے والے دھماکوں میں بظاہر دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، فوٹو : فائل

افغانستان کا دارالحکومت رواں ماہ میں تیسری بار دھماکوں سے گونج اُٹھا، اس بار دو الگ الگ مقامات پر بظاہر دو گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے سنے گئے، دونوں دھماکے الگ الگ مقام پر ہوئے تاہم یہ دونوں مقامات ایک دوسرے سے قریب ہونے کی وجہ سے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

پہلے دھماکے میں ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس سے کار مکمل طور پر تباہ ہوگئی اور کار میں سوار چاروں افراد کو انتہائی زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں چاروں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

یہ خبر پڑھیں : کابل یونیورسٹی پر مسلح افراد کے حملے میں جاں بحق طلبا کی تعداد 30 ہوگئی

دوسرا دھماکا ایک مرکزی شاہراہ ہوا جس میں 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ دھماکوں کے بعد بھگدڑ کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوگئے اور کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ علاقے کے دو بڑے اسپتالوں میں 12 سے زائد راہگیروں کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے۔

یہ پڑھیں : امریکی وزیر خارجہ کی طالبان اور کابل حکومت کے نمائندوں سے قطر میں اہم ملاقاتیں

کابل پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں دھماکے بارودی سرنگ کے تھے جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے اُڑایا گیا تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوسکا ہے کہ حملے کا ہدف کون لوگ تھے۔ تاحال کسی گروپ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کابل دھماکوں اور راکٹ حملوں سے لرز اُٹھا، 8 ہلاک

واضح رہے کہ کابل میں رواں ماہ میں ہونے والا یہ تیسرا بڑا دھماکا ہے، دوحہ میں طالبان اور افغان حکومت کی مذاکراتی ٹیموں کے درمیان امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی مداخلت کے باوجود تاحال پیشرفت نہیں ہوسکی ہے اور کابل میں پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔