برطرف اسٹیل ملز ملازمین کا احتجاج عدالت جانے کا اعلان

وفاقی حکومت ہمیں بیروزگار کررہی ہے، فیصلہ واپس لیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا، لیبر رہنما


Staff Reporter November 29, 2020
برطرفی کی خبر پر وفات پانیوالے سابق ملازم کی تدفین، ٹریفک متاثر،5 گھنٹے کے احتجاج کے بعد نیشنل ہائی وے کھول دیا گیا۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کے معاملے پر نیشنل ہائی وے پر دوسرے روز بھی احتجاج کیا گیا، جس کے باعث نیشنل ہائی وے پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

پاکستان اسٹیل انتظامیہ نے ساڑھے 4 ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کرنے کا حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے خلاف ملازمین نے دوسرے روز بھی نیشنل ہائی وے اسٹیل ٹاؤن موڑ پر احتجاج کرکے دونوں ٹریک بند کردیے، احتجاج میں بڑی تعداد میں اسٹیل ملز کے ملازمین شریک ہوئے۔

نیشنل ہائی وے کی بندش سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، کئی گھنٹے روڈ کی بندش سے ٹرک، ٹرالرز، ٹینکرز سمیت دیگر چھوٹی بڑی گاڑیوں کے ڈرائیورز گھنٹوں ایک ہی جگہ کھڑے رہے، ملازمین نے وفاقی حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے برطرفی کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

لیبر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمیں بے روزگار کررہی ہے، برطرفی کے فیصلے کو واپس لیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کو نوٹسز ملنا بھی شروع ہوگئے ہیں، پی ٹی آئی نے حکومت میں آنے کے بعد اسٹیل ملز کی بحالی کا وعدہ کیا تھا مگر اس کے برعکس بند اسٹیل ملز کو مستقل تالے لگانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کرپٹ مافیا نے اسٹیل ملز کو برباد کردیا ہے، میں اسے چلا کر دکھاؤں گا لیکن وزیر اعظم نے اسٹیل ملز کو چلانے کے بجائے ملازمین کو جبری برطرف کردیا ہے۔

احتجاج سے پہلے اسٹیل مل کے ملازم شکیل الرحمان کے والد اور اسٹیل مل کے سابق ملازم حبیب الرحمن کی نمازہ جنازہ اسٹیل ٹاؤن اﷲ والا چورنگی پر ادا کی گئی۔ نمازِ جنازہ میں ملازمین کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ گذشتہ روز بیٹے شکیل الرحمان کی برطرفی کی خبر سن کر حبیب الرحمان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔

احتجاج کی قیادت کرنے والے رہنماؤں نے کہا کہ عدالت کہہ چکی تھی کہ اسٹیل ملز ملازمین کیلیے حکومت اقدامات کرے اور رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے لیکن حکومت نے اقدامات کرنے اور رپورٹ بنانے کے بجائے 4 ہزار سے زائد ملازمین کو جبراً بے روزگار کردیا ہے۔

رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس ناانصافی اور ظالمانہ اقدام کیخلاف عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائیں گے، انھوں نے کہا کہ احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائیگا، احتجاج کے دوسرے مرحلے میں گورنر ہاؤس کا رخ کریں گے۔ حکومت کے اس ظالمانہ اقدام کے خلاف مزدور یکجا ہوگئے ہیں اور آخری سانس تک اپنے حقوق کی جنگ لڑیں گے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں