نیب کی توقیرصادق کیخلاف لگائے گئے الزامات میں پسپائی
سابق چیئرمین اوگرانے قومی خزانے کوکتنانقصان پہنچایا،تاحال یہ تعین بھی نہ کیاجاسکا
قومی احتساب بیورونیب نے آئل اینڈگیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگراکے سابق چیئرمین توقیرصادق کے خلاف لگائے گئے الزامات میں پسپائی شروع کردی ہے اوراب تک ادارہ یہ تعین ہی نہیں کر سکاکہ توقیرصادق نے قومی خزانے کوکتنا نقصان پہنچایا۔
یہی وجہ ہے کہ اب تک ان کے خلاف چالان عدالت میں پیش نہیںکیا جاسکا۔ نیب نے ابتدائی طورپر دعویٰ کیا تھاکہ توقیرصادق کے مختلف اقدام کی وجہ سے قومی خزانے کو 82ارب روپے کانقصان پہنچایاگیا اوریہ رقم ان سے برآمد کیے جانے کاامکان بھی ظاہرکیا تھالیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب کواحساس ہوگیا کہ وہ یہ رقم وصول نہیں کرسکتا۔
تازہ اندازوں کے مطابق ان سے صرف ایک ارب روپے تک وصول کیاجا سکتا ہے۔ اس ضمن میں جب نیب ذرائع سے رابطہ کیاگیا تو انھوں نے کہاکہ توقیرصادق کے خلاف چالان جلدپیش کردیا جائے گاجس میں ان کی تقرری کے حوالے سے سابق وزرائے اعظم یوسف رضاگیلانی اورراجا پرویزاشرف کے نام بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ اب تک اس کیس کے شواہداکٹھے کیے جارہے تھے اورتوقع ہے کہ 2جنوری کی ڈیڈلائن تک چالان پیش کردیا جائے گا۔
یہی وجہ ہے کہ اب تک ان کے خلاف چالان عدالت میں پیش نہیںکیا جاسکا۔ نیب نے ابتدائی طورپر دعویٰ کیا تھاکہ توقیرصادق کے مختلف اقدام کی وجہ سے قومی خزانے کو 82ارب روپے کانقصان پہنچایاگیا اوریہ رقم ان سے برآمد کیے جانے کاامکان بھی ظاہرکیا تھالیکن تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نیب کواحساس ہوگیا کہ وہ یہ رقم وصول نہیں کرسکتا۔
تازہ اندازوں کے مطابق ان سے صرف ایک ارب روپے تک وصول کیاجا سکتا ہے۔ اس ضمن میں جب نیب ذرائع سے رابطہ کیاگیا تو انھوں نے کہاکہ توقیرصادق کے خلاف چالان جلدپیش کردیا جائے گاجس میں ان کی تقرری کے حوالے سے سابق وزرائے اعظم یوسف رضاگیلانی اورراجا پرویزاشرف کے نام بھی شامل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ اب تک اس کیس کے شواہداکٹھے کیے جارہے تھے اورتوقع ہے کہ 2جنوری کی ڈیڈلائن تک چالان پیش کردیا جائے گا۔