پاک بھارت سرحدی فورسز کا اجلاس سزا پوری کرنیوالوں کی رہائی اسمگلنگ کیخلاف مشترکہ گشت پر اتفاق

سیزفائر کیخلاف ورزیوں پر بھی بات چیت،مشترکہ اعلامیہ 28دسمبرکو جاری ہوگا ،رینجرزہیڈکوارٹرزمیں بھارتی وفد کوناشتہ دیاگیا

سیزفائر کیخلاف ورزیوں پر بھی بات چیت،مشترکہ اعلامیہ 28دسمبرکو جاری ہوگا,رینجرز ہیڈ کوارٹرز میں بھارتی وفد کوناشتہ دیاگیا فوٹو: آن لائن

پاکستان اور بھارت کے سرحدی محافظوں نے ایک دوسرے کے ممالک کی جیلوں میں سزا پوری کرنیوالے قیدیوں کی دستاویزات فوری مکمل کرکے انھیں رہا کرنے اور اسمگلنگ کی روک تھام کیلیے مشترکہ گشت کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔

یہ اتفاق رائے بدھ کو یہاں سرحدی فورسز کے سربراہان کے اجلاس میں ہوا جس میں پاکستانی وفد کی قیادت ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل طاہرجاوید خان اور بھارتی وفد کی قیادت ڈی جی بی ایس ایف سبھاش جوشی نے کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ورکنگ بائونڈری پر سیز فائر کی خلاف ورزیوں پربات چیت کے علاوہ دونوں ممالک کی جیلوں میں سزائیں پوری کرنیوالے قیدیوں کی واپسی پراصولی اتفاق کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ سزا پوری کرنیوالے قیدیوں کی دستاویزات فوری مکمل کی جائیں گی تاکہ انھیں جلد از جلد رہا کیا جاسکے ۔ اجلاس میں اسمگلنگ کی روک تھام اور سرحد پرغیرقانونی نقل وحرکت روکنے کیلیے مشترکہ گشت پر بھی اتفاق کیا گیا۔ سرحدی محافظوں کا یہ اجلاس کئی روز جاری رہے گا جس میں پاکستانی وفد میں 5 بریگیڈیئر جبکہ بھارت کی جانب سے 3 انسپکٹر جنرل شامل ہیں ۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ مشترکہ اعلامیہ 28دسمبر کو جاری کیا جائیگا۔




اجلاس سے قبل رینجرز ہیڈ کوارٹرز آمد پر مہمان وفد کے اعزاز میں پر تکلف ناشتے کا اہتمام کیا گیا۔ دوسری جانب پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے مابین گزشتہ روز ہونیوالی ملاقات کے بعد دونوں ممالک کو درپیش سیکیورٹی مسائل ، ایل او سی اور دیگر ایشوز پر مستقبل میں بات چیت کو معنی خیز بنانے کی تجویز پر جلد عمدرآمد ہوگا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی جی ایم اوز کی ملاقات میں طے کی گئی بریگیڈیئر کمانڈرز کی سطح پر فلیگ میٹنگ کا انعقاد آئندہ ماہ جنوری کے وسط میں متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے دونوں ملکوں کے اعلیٰ حکام زیر غور معاملات کو جلد حتمی شکل دے دیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی ٹیلی فونک بات چیت کو بھی پہلے سے زیادہ موثر بنایا جائیگا تاکہ لائن آف کنٹرول پر سیکیورٹی کا معاملہ کسی صورت میں بھی پیچیدہ نوعیت اختیار نہ کر سکے۔

Recommended Stories

Load Next Story