حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات پر تیار نہیں مولانا فضل الرحمان
8 دسمبر کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہوں گی، مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے پر تیار نہیں۔
ملتان میں یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کامیاب جلسے پر یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے پولیس گردی کا نشانہ بنے، ہماری نظریں اب لاہور کے جلسے پر ہوں گی، 8 دسمبر کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا، جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہوں گی، ہم اپنے شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہےہیں ،رکاوٹیں بھی آگے آرہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملتان کے عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کر دیا، ہم نے انھیں مات دے دی اور ان کے عزائم ناکام بنادیے، عوام کے معاملات سے حکومت لاتعلق ہوگئی ہے، حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ملک میں تمام معاملات سے کوئی لاتعلق ہے تو وہ عمران خان ہےحکومت کو عوام نظر نہیں آتے تو جلسہ کیا نظر آئے گا، ہم حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے پر تیار نہیں، مستقبل میں ضرورت پیش ہوئی تو پی ڈی ایم پلیٹ فارم پر فیصلہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ملتان میں جلسے کا موقع دیا، ملتان جلسہ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس سے منسوب کیا گیا، جلسہ روکنے کے لئے پی ڈی ایم کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا گیا،ریلی نکالنے پر علی موسیٰ گیلانی کو گرفتار کیا گیا، یہ سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں ہے،
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ملتان میں جلسے کی کامیابی پی ڈی ایم کے تمام قائدین کی محنت کا نتیجہ ہے، ایک ہفتے سے پکڑ دھکڑ ہورہی تھی ،ایسا تو آمریت میں بھی نہیں ہوا، اتنی پکڑ دھکڑ کے بعد حکومت کہتی ہے کہ یہ جلسہ نہیں جلسی تھی، ہمیشہ تنقید ہوتی ہے کہ لیڈر دوسروں کے بچوں کو ڈھال بناتے ہیں لیکن اپنے بچے نہیں نکالتے، ملتان میں آصفہ بھٹو زرداری کے ہمراہ میرے بچے بھی تھے۔ لاہور کے جلسے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوں گے۔
ملتان میں یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کامیاب جلسے پر یوسف رضا گیلانی کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے پولیس گردی کا نشانہ بنے، ہماری نظریں اب لاہور کے جلسے پر ہوں گی، 8 دسمبر کو اسلام آباد میں پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس ہوگا، جس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہوں گی، ہم اپنے شیڈول کے مطابق آگے بڑھ رہےہیں ،رکاوٹیں بھی آگے آرہی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملتان کے عوام نے سلیکٹڈ کو مسترد کر دیا، ہم نے انھیں مات دے دی اور ان کے عزائم ناکام بنادیے، عوام کے معاملات سے حکومت لاتعلق ہوگئی ہے، حکومتی رٹ ختم ہو چکی ہے، ملک میں تمام معاملات سے کوئی لاتعلق ہے تو وہ عمران خان ہےحکومت کو عوام نظر نہیں آتے تو جلسہ کیا نظر آئے گا، ہم حکومت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کرنے پر تیار نہیں، مستقبل میں ضرورت پیش ہوئی تو پی ڈی ایم پلیٹ فارم پر فیصلہ کیا جائے گا۔
اس موقع پر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پی ڈی ایم قیادت کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ملتان میں جلسے کا موقع دیا، ملتان جلسہ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس سے منسوب کیا گیا، جلسہ روکنے کے لئے پی ڈی ایم کارکنوں کو جیلوں میں ڈالا گیا،ریلی نکالنے پر علی موسیٰ گیلانی کو گرفتار کیا گیا، یہ سمجھتے ہیں کہ کورونا وائرس صرف پی ڈی ایم کے جلسوں میں ہے،
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ملتان میں جلسے کی کامیابی پی ڈی ایم کے تمام قائدین کی محنت کا نتیجہ ہے، ایک ہفتے سے پکڑ دھکڑ ہورہی تھی ،ایسا تو آمریت میں بھی نہیں ہوا، اتنی پکڑ دھکڑ کے بعد حکومت کہتی ہے کہ یہ جلسہ نہیں جلسی تھی، ہمیشہ تنقید ہوتی ہے کہ لیڈر دوسروں کے بچوں کو ڈھال بناتے ہیں لیکن اپنے بچے نہیں نکالتے، ملتان میں آصفہ بھٹو زرداری کے ہمراہ میرے بچے بھی تھے۔ لاہور کے جلسے میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی شریک ہوں گے۔