پاکستانی ہاتھی کاون کوکمبوڈیا میں دوست مل گئے

تین دہائیوں تک تنہا رہنے والا ہاتھی کمبوڈیا پہنچا تو دوسرے ساتھی سے سونڈ ملاکر بہت خوش ہوا

پاکستان میں طویل عرصے تک تنہا زندگی گزارنے والے ہاتھی کو کمبوڈؑیا میں نئے دوست مل گئے۔ فوٹو: رائٹرز

KARACHI:
پاکستان سے کمبوڈیا بھیجا جانے والا دنیا کا تنہا ترین ہاتھی کاون اب نہ صرف اپنے دوستوں میں پہنچ گیا بلکہ پہلے ہی دن اس نے اپنے پڑوس میں رہنے والے ایک ہاتھی سے سونڈ ملا کراسے دوستی کا پیغام بھی دیا ہے۔

کاون کو دنیا کا تنہا ترین ہاتھی قرار دیا گیا تھا۔ 1985 سری لنکا نے اسے پاکستان کو تحفے میں دیا تھا۔ کاون کو اسلام آباد کے مرغزار چڑیا گھر میں رکھا گیا تھا ۔ یہاں کاون پانچ سال تک تنہا رہا یہاں تک کہ 1990 میں بنگلہ دیش سے ایک مادہ ہتھنی سہیلی کو لایا گیا۔ تاہم 2012 میں بھی سہیلی مرگئی اور کاون دوبارہ اکیلا رہ گیا۔



2016 میں موسیقارشیئرنے جب کاون کو دیکھا تواسے دنیا کا تنہا ترین ہاتھی قرار دیا اوراسے دیگر ہاتھیوں سے ملانے کے مہم چلائی جس میں پاکستان کے کئی حلقوں نے بھی اپنی آواز ملائی۔ آخرکار یہ معاملہ عدالت تک پہنچا، جس کے حکم کے بعد کاون کو کبموڈیا میں ہاتھیوں کی ایک حفاظتی پناہ گاہ میں بھیجنے کے احکامات دیئے گئے۔




جیسے ہی کاون اپنے احاطے میں پہنچا تو اس کی نظر سامنے کھڑے دوسرے ہاتھی پر پڑی جہاں دونوں نے اپنی سونڈ ملاکر ایک دوسرے سے خوشی کا اظہار کیا۔ اس وقت کاون بہت مسرور نظر آیا کیونکہ اسلام آباد میں وہ بہت افسردہ تھا اور دیواروں سے سر بھی ٹکراتا تھا۔





واضح رہے کہ گلوکارہ شیئر بھی اس وقت کمبوڈیا میں موجود تھیں اور انہوں نے اپنی مہم کی کامیابی پر بہت مسرت کا اظہار بھی کیا۔ کمبوڈیا پہنچ کر کاون کو وسیع جگہ دی گئی ہے اور کھیلنے کے لیے ٹائر بھی لگایا گیا ہے۔ پہلے وہ مٹی میں کھیلنے لگا اور ہاتھی عام طور پر مچھروں اور گرمی سے بچنے کے لیے ایسا کرتے ہیں۔
Load Next Story