کرکٹرز کی ببل ٹری طویل ٹریننگ کو ترس گئے
تیسرے کورونا ٹیسٹ میں 42 کی رپورٹس منفی آگئیں، 3کیسز کے ماضی میں وائرس زدہ ہونے کا جائزہ لیا جانے لگا
دورۂ نیوزی لینڈ میں پاکستانی کرکٹرزکی ببل ٹربل مزید طویل ہوگئی اور وہ گراؤنڈ میں باقاعدہ ٹریننگ کو ترس گئے ہیں۔
دورہ نیوزی لینڈ کے آغاز سے اب تک پاکستانی کرکٹرز کی کورونا سے جنگ جاری ہے،کرائسٹ چرچ کے نواح میں ڈیرے ڈالنے والے اسکواڈ کے پہلے ٹیسٹ میں 6کا نتیجہ مثبت آیا۔
کھلاڑیوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات بھی لگے، دوسرے ٹیسٹ میں صرف ایک کیس سامنے آیا، پلیئرزکو اپنے گروپس کیلیے مخصوص اوقات اور مقام پر صرف چہل قدمی کی اجازت ملی۔
سیرولوجی ٹیسٹ میں ثابت ہوا کہ پہلی جانچ میں 2کھلاڑی ماضی میں وائرس کا شکار ہونے کی وجہ سے پازیٹیو آئے تھے اور ان کو کلیئر قرار دے دیا گیا، دونوں کو بھی اب نیگیٹوکرکٹرز والے فلور پر رہنے کی اجازت مل چکی ہے۔
گذشتہ روز 46 ارکان میں سے 42 کی رپورٹس منفی آئیں، 3کیسز کے ماضی میں وائرس زدہ ہونے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ان میں سے 2 اسٹار اوپنرز اور تیسرے اہم فاسٹ بولر ہیں،ان تینوں کے گذشتہ دونوں ٹیسٹ کلیئر آئے تھے،ایک کا نتیجہ روک لیا گیا، نمائندہ ''ایکسپریس'' کو ان کے ناموں کا علم ہے مگر پرائیوسی کی وجہ سے شائع نہیں کیے جا رہے۔
نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق نئے ٹیسٹ کی رپورٹس میں 3کیسز کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ وہ ہسٹوریکل ہیں یا نہیں، ایک کا نتیجہ التوا میں ہے، وزارت صحت نے توقعات کے برعکس ابھی تک کلیئر کھلاڑیوں کو بھی ٹریننگ نہیں کرنے دی۔
البتہ چوتھے ٹیسٹ کے بعد 5 دسمبر تک اجازت ملنے کا امکان روشن ہے، اس کا فیصلہ کینٹربری میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا، حکام اس بات کی تسلی کریں گے کہ وائرس کی کسی دوسرے کو منتقلی کا کوئی امکان باقی نہیں رہا۔
دوسری جانب کمروں میں بند قومی کرکٹرز سخت پریشانی کا شکار ہیں، وہ فلمیں اور پرانے میچز کی جھلکیاں دیکھ کر اکتا چکے اور اب میدان میں اترنے کیلیے بے چین ہیں۔
مہمان کرکٹرز نے ابھی باقاعدہ ٹریننگ کا آغاز نہیں کیا،بیٹ اور بال کا رشتہ ٹوٹے بھی کافی روز گزر چکے، اس صورتحال میں ویسٹ انڈیز کو ناکوں چنے چبوانے والی میزبان ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے تیاریوں پر سوالیہ نشان موجود ہے۔
پاکستان شاہینز کا معاملہ مزید پریشان کن ہے،مہمان اے ٹیم 10دسمبر کو کوئنز ٹاؤن میں پہلے 4روزہ میچ کا آغاز کرے گی،صرف7روز باقی رہ گئے،اس دوران کیسی تیاری ہوگی۔ میچ بھی ممکن ہوسکے گا یا نہیں، کئی سوال موجود ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کے بھاری بھرکم اسکواڈ میں بڑی تعداد صرف شاہینز کیلیے منتخب کی گئی ہے،ان میں کسی کو بھی ضرورت پڑنے پر سینئر ٹیم کیلیے بلا لیا جائے گا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین 3ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ18دسمبر کو ہونا ہے،بعد ازاں 2ٹیسٹ بھی کھیلے جائیں گے۔
دورہ نیوزی لینڈ کے آغاز سے اب تک پاکستانی کرکٹرز کی کورونا سے جنگ جاری ہے،کرائسٹ چرچ کے نواح میں ڈیرے ڈالنے والے اسکواڈ کے پہلے ٹیسٹ میں 6کا نتیجہ مثبت آیا۔
کھلاڑیوں پر ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات بھی لگے، دوسرے ٹیسٹ میں صرف ایک کیس سامنے آیا، پلیئرزکو اپنے گروپس کیلیے مخصوص اوقات اور مقام پر صرف چہل قدمی کی اجازت ملی۔
سیرولوجی ٹیسٹ میں ثابت ہوا کہ پہلی جانچ میں 2کھلاڑی ماضی میں وائرس کا شکار ہونے کی وجہ سے پازیٹیو آئے تھے اور ان کو کلیئر قرار دے دیا گیا، دونوں کو بھی اب نیگیٹوکرکٹرز والے فلور پر رہنے کی اجازت مل چکی ہے۔
گذشتہ روز 46 ارکان میں سے 42 کی رپورٹس منفی آئیں، 3کیسز کے ماضی میں وائرس زدہ ہونے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ان میں سے 2 اسٹار اوپنرز اور تیسرے اہم فاسٹ بولر ہیں،ان تینوں کے گذشتہ دونوں ٹیسٹ کلیئر آئے تھے،ایک کا نتیجہ روک لیا گیا، نمائندہ ''ایکسپریس'' کو ان کے ناموں کا علم ہے مگر پرائیوسی کی وجہ سے شائع نہیں کیے جا رہے۔
نیوزی لینڈ کی وزارت صحت کے مطابق نئے ٹیسٹ کی رپورٹس میں 3کیسز کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ وہ ہسٹوریکل ہیں یا نہیں، ایک کا نتیجہ التوا میں ہے، وزارت صحت نے توقعات کے برعکس ابھی تک کلیئر کھلاڑیوں کو بھی ٹریننگ نہیں کرنے دی۔
البتہ چوتھے ٹیسٹ کے بعد 5 دسمبر تک اجازت ملنے کا امکان روشن ہے، اس کا فیصلہ کینٹربری میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر ہوگا، حکام اس بات کی تسلی کریں گے کہ وائرس کی کسی دوسرے کو منتقلی کا کوئی امکان باقی نہیں رہا۔
دوسری جانب کمروں میں بند قومی کرکٹرز سخت پریشانی کا شکار ہیں، وہ فلمیں اور پرانے میچز کی جھلکیاں دیکھ کر اکتا چکے اور اب میدان میں اترنے کیلیے بے چین ہیں۔
مہمان کرکٹرز نے ابھی باقاعدہ ٹریننگ کا آغاز نہیں کیا،بیٹ اور بال کا رشتہ ٹوٹے بھی کافی روز گزر چکے، اس صورتحال میں ویسٹ انڈیز کو ناکوں چنے چبوانے والی میزبان ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کیلیے تیاریوں پر سوالیہ نشان موجود ہے۔
پاکستان شاہینز کا معاملہ مزید پریشان کن ہے،مہمان اے ٹیم 10دسمبر کو کوئنز ٹاؤن میں پہلے 4روزہ میچ کا آغاز کرے گی،صرف7روز باقی رہ گئے،اس دوران کیسی تیاری ہوگی۔ میچ بھی ممکن ہوسکے گا یا نہیں، کئی سوال موجود ہیں۔
یاد رہے کہ پاکستان کے بھاری بھرکم اسکواڈ میں بڑی تعداد صرف شاہینز کیلیے منتخب کی گئی ہے،ان میں کسی کو بھی ضرورت پڑنے پر سینئر ٹیم کیلیے بلا لیا جائے گا۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین 3ٹی ٹوئنٹی میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ18دسمبر کو ہونا ہے،بعد ازاں 2ٹیسٹ بھی کھیلے جائیں گے۔