اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین کا ریلوے لائن پر دھرنا نظام درہم برہم
کراچی: سپر ہائی وے پر اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین نے احتجاجاً ریلوے لائن پر دھرنا دے رکھا ہے
اسٹیل ملز ملازمین کا جبری برطرفیوں کے خلاف مرکزی ریلوے لائن پر کئی گھنٹوں تک دھرنا، دھرنے کے باعث ریلوے کا نظام درہم برہم، ٹرینوں کی آمدورفت کئی گھنٹے تک معطل ہوگئی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جبری برطرفیوں کیخلاف اسٹیل ملز ملازمین کی بڑی تعداد جناح گیٹ کے سامنے سراپا احتجاج ہوگئی جبکہ بن قاسم ریلوے ٹریک کو منگل کی صبح بند کردیا گیا، مرکزی ریلوے ٹریک پراحتجاج اوردھرنے کے باعث اندرون ملک سے آنے اور کراچی سے اندرون ملک جانے والی ٹرینیں تاخیرکا شکارہوگئی۔
لاہورسمیت دیگرشہروں سے کراچی آنے والی مسافرٹرینیں ملازمین کی بڑی تعداد ٹریک پر موجود ہونے کی وجہ سے کراچی نہیں پہنچ سکی جبکہ کراچی سے لاہوردیگرشہروں کے لیے مسافرٹرینوں کی سروس معطل رہی،طویل تاخیر کے باعث ٹرینوں میں سوار مسافر بے حال ہوگئے کینٹ، لانڈھی ، ڈرگ روڈ اور سٹی اسٹیشن پر مسافر ٹرینوں کا انتظار کرتے رہے جبکہ اسٹیشنوں پر زیادہ تر ریلوے عملہ غائب رہا اور انتہائی قلیل تعداد میں عملہ اسٹیشنوں پر دکھائی دیا۔
مظاہرہ کرنے والے برطرف ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں ملازمت پر بحال نہ کیا گیا تو اْنکے احتجاج میں شدت آئیگی حکومت ہمارے مطالبات پورے کرے، علاوہ ازیں ٹرینوں کی غیر معمولی تاخیر کے باعث پاکستان ریلوے نے مسافروں کے لئے فْل ریفنڈ کا اعلان کیا، ڈی سی او کراچی ریلوے ناصر نزیر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کوئی بھی مسافر ٹکٹ واپس کرنا چاہے تو کرسکتا ہے، مسافروں کی سہولت کے لئے کینٹ اسٹیشن پر رات گئے تک بکنگ آفیس کھولے رکھے گئے۔
ادھر ترجمان صوبائی ویر تعلیم کے مطابق وزیر تعلیم سعید غنی نے احتجاجی مظاہرین سے رابطہ کرکے دھرنا ختم کروادیا ترجمان کے مطابق وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر صوبائی وزیر محنت و تعلیم سعید غنی نے اسٹیل ملز کے احتجاجی ملازمین سے رابطہ کیا اور کہا کہ ریلوے ٹریک بند ہونے سے ہزاروں مسافر مشکلات کا شکار ہیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے جبری برطرفیوں کیخلاف اسٹیل ملز ملازمین کی بڑی تعداد جناح گیٹ کے سامنے سراپا احتجاج ہوگئی جبکہ بن قاسم ریلوے ٹریک کو منگل کی صبح بند کردیا گیا، مرکزی ریلوے ٹریک پراحتجاج اوردھرنے کے باعث اندرون ملک سے آنے اور کراچی سے اندرون ملک جانے والی ٹرینیں تاخیرکا شکارہوگئی۔
لاہورسمیت دیگرشہروں سے کراچی آنے والی مسافرٹرینیں ملازمین کی بڑی تعداد ٹریک پر موجود ہونے کی وجہ سے کراچی نہیں پہنچ سکی جبکہ کراچی سے لاہوردیگرشہروں کے لیے مسافرٹرینوں کی سروس معطل رہی،طویل تاخیر کے باعث ٹرینوں میں سوار مسافر بے حال ہوگئے کینٹ، لانڈھی ، ڈرگ روڈ اور سٹی اسٹیشن پر مسافر ٹرینوں کا انتظار کرتے رہے جبکہ اسٹیشنوں پر زیادہ تر ریلوے عملہ غائب رہا اور انتہائی قلیل تعداد میں عملہ اسٹیشنوں پر دکھائی دیا۔
مظاہرہ کرنے والے برطرف ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر ہمیں ملازمت پر بحال نہ کیا گیا تو اْنکے احتجاج میں شدت آئیگی حکومت ہمارے مطالبات پورے کرے، علاوہ ازیں ٹرینوں کی غیر معمولی تاخیر کے باعث پاکستان ریلوے نے مسافروں کے لئے فْل ریفنڈ کا اعلان کیا، ڈی سی او کراچی ریلوے ناصر نزیر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کوئی بھی مسافر ٹکٹ واپس کرنا چاہے تو کرسکتا ہے، مسافروں کی سہولت کے لئے کینٹ اسٹیشن پر رات گئے تک بکنگ آفیس کھولے رکھے گئے۔
ادھر ترجمان صوبائی ویر تعلیم کے مطابق وزیر تعلیم سعید غنی نے احتجاجی مظاہرین سے رابطہ کرکے دھرنا ختم کروادیا ترجمان کے مطابق وزیر اعلی سندھ کی ہدایت پر صوبائی وزیر محنت و تعلیم سعید غنی نے اسٹیل ملز کے احتجاجی ملازمین سے رابطہ کیا اور کہا کہ ریلوے ٹریک بند ہونے سے ہزاروں مسافر مشکلات کا شکار ہیں۔