بچی سے زیادتی و قتل کیس کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد

شریک ملزم قیصر کی سزائے موت کم عمری کے باعث عمر قید میں تبدیل

شریک ملزم قیصر کی سزائے موت کم عمری کے باعث عمر قید میں تبدیل

سپریم کورٹ نے ساڑھے تین سالہ بچی سے زیادتی و قتل کیس کے ملزم کی سزائے موت کیخلاف اپیل مسترد کردی۔

سپریم کورٹ میں ساڑھے تین سالہ رمشاء زیادتی و قتل کیس کے ملزمان کی سزائے موت کیخلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم شعبان کی اپیل خارج کرتے ہوئے سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا تاہم اس کے شریک ملزم قیصر کی سزائے موت کم عمری کے باعث عمر قید میں تبدیل کردی۔

ملزمان نے 2003 میں شیخوپورہ کے شہر مریدکے میں رمشاء نامی ساڑھے تین سالہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو سزائے موت دی جسے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا۔


جسٹس قاضی امین نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ملزمان کے اپنے گواہوں کے بیانات بھی ان کے خلاف جاتے ہیں، جس کی کم سن بیٹی زیادتی کے بعد قتل ہو وہ کیوں کسی پر جھوٹا الزام لگائے گا، ملزمان کو چھوڑنے کیلئے شکوک و شبہات تلاش نہیں کرسکتے، گواہ بھی انسان ہوتے ہیں ان سے فرشتوں جیسی باتوں کی توقع نہ کی جائے۔

ملزمان کے وکیل نے دلائل دیے کہ پولیس کہتی ہے ملزمان نے لاش والی بوری گلی میں پھینکی تو لوگ جمع ہوگئے، لیکن جو لوگ جمع ہوئے ان میں سے کسی نے گواہی نہیں دی۔

جسٹس قاضی امین نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں گواہی دینے جاتا ہی کون ہے؟ میں تو خود بھی کسی کیس میں گواہ نہ بنوں، سنگین جرم کرنے والوں کو تکنیکی وجوہات پر نہیں چھوڑ سکتا، کیا ہمارے معاشرے میں بچوں کیساتھ ایسے جرائم نہیں ہوتے؟۔
Load Next Story