نیب نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلاف انکوائری کی منظوری دے دی
نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہے، چئیرمین نیب
نیب نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈاراورسابق وزیراعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی۔
قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیوروکے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی، اوردیگرسینئرافسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 ریفرنسزکی منظوری دی۔
پہلے ریفرنس میں نیب نے سابق ڈائریکٹراسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے اسد اللہ فیض، سابق ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے شاہد مرتضیٰ بخاری، ڈی اے اواسٹیٹ منیجمنٹ ٹوسی ڈی اے محمد ارشد، سابق اکاؤنٹس آفیسر اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے مقبول احمد ، عطاء الرحمن، سعیدالرحمن، منور احمداورمحمد احمد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپرغیرقانونی طورپرکلینک کیلئے مختص پلاٹ کو کمرشل مقاصد کیلئے الاٹ کرنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 91.964 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
دوسرے ریفرنس میں اے ایس بابرہاشمی سابق سفیرایمبیسی آف پاکستا ن صوفیہ،محمد طفیل قاضی،سابق اکاؤٹنٹ ایمبیسی آف پاکستا ن صوفیہ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طورپرسفارتخانہ کے فنڈزمیں خردبرد کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
دوسری جانب اجلاس میں (3) انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ سید طلعت محمود اور دیگرکے خلاف(2) انوسٹی گیشنز جبکہ پاکستان سپورٹس بورڈ لیاقت جمنازیم کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہے۔
اجلاس میں (7) انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر زید ٹی بی ایل سید طلعت محمود اوردیگر وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران اوردیگر، سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب ملک تنویراسلم اعوان اوردیگر، نمرا تنویر، راحیلہ اصغر، اصغر نواز، میسرزجیو ماسٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرزجیو ماسٹرانٹر نیشنل لمیٹڈ کی انتظامیہ اوردیگرکے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
اجلاس میں ڈاکٹرمنظورحسین سومروسابق چئیرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن حکومت پاکستان،وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے افسران /اہلکاران اوردیگرکے خلاف تحقیقات کا معاملہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بھجوانے کی منظوری دی۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران اور دیگرکے خلاف پاکستان ایمبیسی ٹوکیوجاپان کی عمارت کی فروخت کا معاملہ مزید کارروائی کیلئے وزارت خارجہ کوبھجوا نے کی منظوری دی۔
اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران اوردیگر کے خلاف انٹیگریٹیڈ ریسورس منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے حوالے سے جاری انکوائری متعلقہ کمپنی کی طرف سے منصوبہ مکمل کرنے اور اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
چئیرمین نیب نے اس متعلق کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستان نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت 466 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔
چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے علاوہ انوسٹی گیشن اورپراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔
قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹوبورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیوروکے چئیرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چئیرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب، ڈی جی آپریشن نیب، ڈی جی نیب راولپنڈی، اوردیگرسینئرافسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ قومی احتساب بیوروکے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 2 ریفرنسزکی منظوری دی۔
پہلے ریفرنس میں نیب نے سابق ڈائریکٹراسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے اسد اللہ فیض، سابق ڈپٹی ڈائریکٹرجنرل اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے شاہد مرتضیٰ بخاری، ڈی اے اواسٹیٹ منیجمنٹ ٹوسی ڈی اے محمد ارشد، سابق اکاؤنٹس آفیسر اسٹیٹ منیجمنٹ سی ڈی اے مقبول احمد ، عطاء الرحمن، سعیدالرحمن، منور احمداورمحمد احمد کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پر مبینہ طورپرغیرقانونی طورپرکلینک کیلئے مختص پلاٹ کو کمرشل مقاصد کیلئے الاٹ کرنے کا الزام ہے، جس سے قومی خزانے کو 91.964 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
دوسرے ریفرنس میں اے ایس بابرہاشمی سابق سفیرایمبیسی آف پاکستا ن صوفیہ،محمد طفیل قاضی،سابق اکاؤٹنٹ ایمبیسی آف پاکستا ن صوفیہ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرمبینہ طورپرسفارتخانہ کے فنڈزمیں خردبرد کرنے کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔
دوسری جانب اجلاس میں (3) انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔ جن میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ سید طلعت محمود اور دیگرکے خلاف(2) انوسٹی گیشنز جبکہ پاکستان سپورٹس بورڈ لیاقت جمنازیم کے افسران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری شامل ہے۔
اجلاس میں (7) انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ جن میں سابق وزیر خزانہ اسحق ڈار، سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر زید ٹی بی ایل سید طلعت محمود اوردیگر وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کے افسران اوردیگر، سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب ملک تنویراسلم اعوان اوردیگر، نمرا تنویر، راحیلہ اصغر، اصغر نواز، میسرزجیو ماسٹرز پرائیویٹ لمیٹڈ، میسرزجیو ماسٹرانٹر نیشنل لمیٹڈ کی انتظامیہ اوردیگرکے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔
اجلاس میں ڈاکٹرمنظورحسین سومروسابق چئیرمین پاکستان سائنس فاؤنڈیشن حکومت پاکستان،وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے افسران /اہلکاران اوردیگرکے خلاف تحقیقات کا معاملہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو بھجوانے کی منظوری دی۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے افسران اور دیگرکے خلاف پاکستان ایمبیسی ٹوکیوجاپان کی عمارت کی فروخت کا معاملہ مزید کارروائی کیلئے وزارت خارجہ کوبھجوا نے کی منظوری دی۔
اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران اوردیگر کے خلاف انٹیگریٹیڈ ریسورس منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے حوالے سے جاری انکوائری متعلقہ کمپنی کی طرف سے منصوبہ مکمل کرنے اور اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق بند کرنے کی منظوری دی گئی۔
چئیرمین نیب نے اس متعلق کہا کہ نیب احتساب سب کیلئے کی پالیسی پرسختی سے عمل پیرا ہے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اورکرپشن فری پاکستان نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے احتساب سب کیلئے کی پالیسی کے تحت 466 ارب روپے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر بدعنوان عناصر سے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروائے۔ نیب کی کارکردگی کو معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے سراہا ہے جو نیب کیلئے اعزازکی بات ہے۔ نیب پاکستان کا انسداد بدعنوانی کا قومی ادادرہ ہے۔
چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانو ن کے مطابق تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا جا سکے۔ چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز مقررہ وقت کے اندر قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے علاوہ انوسٹی گیشن اورپراسیکوٹرز پوری تیاری کے ساتھ معزز عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کریں تاکہ بدعنوان عناصر کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جاسکے۔