سخت ذہنی دباؤ کے باوجود قومی کرکٹ ٹیم کا دورہ نیوزی لینڈ جاری رکھنے کا فیصلہ
ٹریننگ کی اجازت نہ ملنے پر صورت حال مایوس کن ضرور ہے تاہم کھلاڑی میچز کھیلنے کو تیار ہیں، بورڈ ذرائع
قومی کھلاڑیوں نے سخت ذہنی دباؤ اور مشکل ترین حالات کے باوجود نیوزی لینڈ کا دورہ جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ نیوزی لینڈ پر مصباح الحق اور بابراعظم سے رابطہ کیا اور دورہ نیوزی لینڈ جاری رکھنے سے متعلق رائے طلب کی جس پر ہیڈ کوچ اور کپتان نے اپنے فیڈبیک سے بورڈ حکام کو آگاہ کردیا ہے۔
بورڈ ذرائع کے مطابق ٹریننگ کی اجازت نہ مل سکنے پر صورت حال مایوس کن ضرور ہے تاہم کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ اس ماحول میں بھی وہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے طور پر میچز کھیلنے کو تیار ہیں۔ قومی کھلاڑیوں کی آئسولیشن 8 دسمبر کو پوری ہوجائے گی جس کے بعد وہ باہر نکلنے اور اپنی ٹریننگ کے لیے آزاد ہوں گے۔
جن کھلاڑیوں کا پہلی ٹیسٹنگ میں کوویڈ ٹیسٹ پازٹیو آیا تھا ان کا روزانہ میڈیکل چیک اپ ہورہا ہے، ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق کسی کھلاڑی میں کوویڈ کی علامات نہیں، سب کچھ ٹھیک جارہا ہے لہذا وہ بھی 8 دسمبر سے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ میل جول اور ٹریننگ کرسکتے ہیں۔ پی سی بی حکام اس حوالے سے نیوزی لینڈ حکومت اور میزبان بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے دورہ نیوزی لینڈ پر مصباح الحق اور بابراعظم سے رابطہ کیا اور دورہ نیوزی لینڈ جاری رکھنے سے متعلق رائے طلب کی جس پر ہیڈ کوچ اور کپتان نے اپنے فیڈبیک سے بورڈ حکام کو آگاہ کردیا ہے۔
بورڈ ذرائع کے مطابق ٹریننگ کی اجازت نہ مل سکنے پر صورت حال مایوس کن ضرور ہے تاہم کھلاڑیوں کا موقف ہے کہ اس ماحول میں بھی وہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے طور پر میچز کھیلنے کو تیار ہیں۔ قومی کھلاڑیوں کی آئسولیشن 8 دسمبر کو پوری ہوجائے گی جس کے بعد وہ باہر نکلنے اور اپنی ٹریننگ کے لیے آزاد ہوں گے۔
جن کھلاڑیوں کا پہلی ٹیسٹنگ میں کوویڈ ٹیسٹ پازٹیو آیا تھا ان کا روزانہ میڈیکل چیک اپ ہورہا ہے، ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق کسی کھلاڑی میں کوویڈ کی علامات نہیں، سب کچھ ٹھیک جارہا ہے لہذا وہ بھی 8 دسمبر سے ساتھی کھلاڑیوں کے ساتھ میل جول اور ٹریننگ کرسکتے ہیں۔ پی سی بی حکام اس حوالے سے نیوزی لینڈ حکومت اور میزبان بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔