کورونا سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے میں برسوں لگ جائیں گے اقوام متحدہ
ویکسین کی دنیا بھر میں منصفانہ تقسیم کے لیے عالمی معاہدے کی اشد ضرورت ہے، جنرل اسیکرٹری انتونیو گوتریس
اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ویکسین کی دستیابی کے باوجود دنیا کو کورونا سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے میں کئی برس لگ جائیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس نے کافی نقصان پہنچایا ہے اور اس کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ویکسین کے آجانے کے باوجود اس نقصان کو پورا کرنے میں کئی برس لگ جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے کورونا نقصان کے ازالے کے لیے دنیا بھر کی پیداوار کے 10 فی صد پر مبنی امدادی فنڈ مقرر کرنے پر زور دیا کہ اس فنڈ سے متاثرہ ممالک اور قرضوں تلے دبے ممالک کی مدد کی جاسکے گی۔
انتونیو گوتریس نے دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی منصفانہ فراہمی کے لیے قائم کیے گئے ادارے COVAX کے اغراض و مقاصد اور طریقہ کار سے متعلق مفصل بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی ترسیل کے لیے ایک عالمی معاہدے کی اشد ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ امریکا روس اور چین کی کمپنیوں نے کورونا ویکسین کی تیاری کا دعویٰ کیا ہے، برطانیہ نے فائزر کی ویکسین کے عام استعمال کی منظوری دیدی ہے جب کہ امریکا سمیت دیگر ممالک میں مختلف ویکسینز کی ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی اجازت پہلے ہی دی جاچکی ہے تاہم دنیا بھر میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم اب بھی حل طلب سوال ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس نے کافی نقصان پہنچایا ہے اور اس کا سلسلہ تاحال جاری ہے، ویکسین کے آجانے کے باوجود اس نقصان کو پورا کرنے میں کئی برس لگ جائیں گے۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے کورونا نقصان کے ازالے کے لیے دنیا بھر کی پیداوار کے 10 فی صد پر مبنی امدادی فنڈ مقرر کرنے پر زور دیا کہ اس فنڈ سے متاثرہ ممالک اور قرضوں تلے دبے ممالک کی مدد کی جاسکے گی۔
انتونیو گوتریس نے دنیا بھر میں کورونا ویکسین کی منصفانہ فراہمی کے لیے قائم کیے گئے ادارے COVAX کے اغراض و مقاصد اور طریقہ کار سے متعلق مفصل بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی ترسیل کے لیے ایک عالمی معاہدے کی اشد ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ امریکا روس اور چین کی کمپنیوں نے کورونا ویکسین کی تیاری کا دعویٰ کیا ہے، برطانیہ نے فائزر کی ویکسین کے عام استعمال کی منظوری دیدی ہے جب کہ امریکا سمیت دیگر ممالک میں مختلف ویکسینز کی ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی اجازت پہلے ہی دی جاچکی ہے تاہم دنیا بھر میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم اب بھی حل طلب سوال ہے۔