کورونا وائرس کے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں تحقیق

90 فیصد مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ بعد بھی جسم میں پائی گئیں

90 فیصد مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ بعد بھی جسم میں ہائی گئیں، فوٹو : فائل

جاپان میں کی جانے والی ایک تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں میں اینٹی باڈیز 6 ماہ تک برقرار رہتی ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان کی یوکوہاما یونیورسٹی محققین نے کووڈ-19 سے جنگ جیتنے والے مریضوں میں اس وائرس کے اینٹی باڈیز کتنے عرصے تک جسم میں برقرار رہتے ہیں کے سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے 376 مریضوں پر تحقیق کی۔

اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ 98 فیصد مریضوں میں کورونا اینٹی باڈیز جسم میں 6 ماہ بعد بھی ہائے گئے ہیں۔ تحقیق کے اگلے مرحلے میں ایک سال بعد مریضوں کے جسم میں دوبارہ اینٹی باڈیز کا جانچا جائے گا۔


تحقیق کے لیے چُنے گئےمریضوں میں خواتین اور مردوں کی یکساں تعداد تھی جب کہ اوسط عمر 49 سال تھی۔ زیادہ تر ایسے مریض تھے جن میں علامتیں شدید قسم کی تھیں۔

گو کہ یہ تحقیق نہایت قلیل مریضوں پر کی گئی ہے تاہم جاپان یونیورسٹی کی تحقیقی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس سے ملتی جلتی جتنی بھی ریسرچ عالمی سطح پر ہوئی ہیں اُنکے نتائج بھی یہی آئے ہیں۔

واضح رہے کہ جب کوئی جرثومہ ہمارے جسم میں داخل ہوتا ہے تو مدافعتی نظال متحرک ہوجاتا ہے اور اس جرثومے کی اینٹی باڈیز بناتا ہے جو جرثومے کو تباہ کردیتے ہیں اور جسم کو آئندہ بھی بیماری سے بچالیتے ہیں۔

 
Load Next Story