کرسی چھوڑ سکتا ہوں لیکن کرپشن معاف نہیں کروں گا وزیراعظم
اپوزیشن کو لاہور جلسے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن جلسے کی راہ میں کوئی رکاوٹ بھی نہیں ڈالیں گے، عمران خان
وزیراعظم نے کہا کہ کرسی چھوڑ سکتا ہوں لیکن کرپشن معاف نہیں کروں گا، اپوزیشن کو لاہور جلسے کی اجازت نہیں دیں گے لیکن جلسے کی راہ میں کوئی رکاوٹ بھی نہیں ڈالیں گے۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یکساں تعلیمی نصاب ہمیں 70 سال پہلے طے کرلینا چاہیے تھا، شفقت محمود نے کور سلیبس کے لیے بہت محنت کی ہے اور سب کے لیے ایک کور سلیبس لایا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا، این آر او اگر انتہائی مجبوری میں کسی دینا پڑا چند لاکھ روپے والے کمزور ملزمان کو دیا جائے ایسے مجرموں کو نہیں جو اربوں روپے لوٹ کر لے گئے، کرسی چھوڑنا پڑی چھوڑدوں گا لیکن کرپشن ہرگز معاف نہیں کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے لیکن جلسے کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ بھی نہیں ڈالیں گے تاہم قانون کی خلاف ورزی پر جلسے کے منتظمین کے خلاف مقدمات ضرور درج ہوں گے کیوں کہ لاہور میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، کورونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر ہم نے اپنے جلسے بھی منسوخ کردیے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں ںے منشیات کے استعمال سے پاپ اسٹارز تک کے گھرٹوٹتے ہوئے اور انہیں خودکشیاں کرتے دیکھا ہے، میں راستہ تلاش کرتے کرتے صوفی ازم کی طرف آگیا، پچھلے 40 سال میں مغرب کا فیملی سسٹم ٹوٹ چکا ہے، مغرب کی جتنی غلط چیزیں اپناتے رہیں معاملات خراب ہوتے رہیں گے، پاپ اسٹارز نے ڈرگ کے استعمال کو فیشن بنادیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے رول ماڈل نبی کریمﷺ ہیں، فلاحی ریاست میں اسپتال میں علاج مفت اور قانونی مدد ملتی ہے، مغرب میں بہت زبردست فلاحی نظام ہے، مجھے یورپ اور یہاں کے کلچر کو سمجھنے کا پورا موقع ملا، ہمارا خاندانی نظام ہماری بہت بڑی طاقت ہے، ہمارے دور میں دین کو آؤٹ ڈیٹڈ (فرسودہ) چیز سمجھا جاتا تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ اپنی زندگی کا جائزہ لیتا رہا، اسی سے کامیاب رہا، جو غلام بناتے ہیں وہ دوسروں کو نیچ سمجھتے تھے، اپنے تجربے سے میرے اندر تبدیلی آئی، 18 سال کی عمر میں برطانیہ چلاگیا اور کرکٹ کھیلی اور پڑھائی کی، میرازندگی کا تجربہ دوسروں سے بہت مختلف ہے اسی وجہ سے میری زندگی لوگوں کی زندگیوں سے بہت مختلف ہے۔
نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یکساں تعلیمی نصاب ہمیں 70 سال پہلے طے کرلینا چاہیے تھا، شفقت محمود نے کور سلیبس کے لیے بہت محنت کی ہے اور سب کے لیے ایک کور سلیبس لایا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کسی کو این آر او نہیں دوں گا، این آر او اگر انتہائی مجبوری میں کسی دینا پڑا چند لاکھ روپے والے کمزور ملزمان کو دیا جائے ایسے مجرموں کو نہیں جو اربوں روپے لوٹ کر لے گئے، کرسی چھوڑنا پڑی چھوڑدوں گا لیکن کرپشن ہرگز معاف نہیں کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے لیکن جلسے کی راہ میں کسی قسم کی رکاوٹ بھی نہیں ڈالیں گے تاہم قانون کی خلاف ورزی پر جلسے کے منتظمین کے خلاف مقدمات ضرور درج ہوں گے کیوں کہ لاہور میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، کورونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر ہم نے اپنے جلسے بھی منسوخ کردیے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میں ںے منشیات کے استعمال سے پاپ اسٹارز تک کے گھرٹوٹتے ہوئے اور انہیں خودکشیاں کرتے دیکھا ہے، میں راستہ تلاش کرتے کرتے صوفی ازم کی طرف آگیا، پچھلے 40 سال میں مغرب کا فیملی سسٹم ٹوٹ چکا ہے، مغرب کی جتنی غلط چیزیں اپناتے رہیں معاملات خراب ہوتے رہیں گے، پاپ اسٹارز نے ڈرگ کے استعمال کو فیشن بنادیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے رول ماڈل نبی کریمﷺ ہیں، فلاحی ریاست میں اسپتال میں علاج مفت اور قانونی مدد ملتی ہے، مغرب میں بہت زبردست فلاحی نظام ہے، مجھے یورپ اور یہاں کے کلچر کو سمجھنے کا پورا موقع ملا، ہمارا خاندانی نظام ہماری بہت بڑی طاقت ہے، ہمارے دور میں دین کو آؤٹ ڈیٹڈ (فرسودہ) چیز سمجھا جاتا تھا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں ہمیشہ اپنی زندگی کا جائزہ لیتا رہا، اسی سے کامیاب رہا، جو غلام بناتے ہیں وہ دوسروں کو نیچ سمجھتے تھے، اپنے تجربے سے میرے اندر تبدیلی آئی، 18 سال کی عمر میں برطانیہ چلاگیا اور کرکٹ کھیلی اور پڑھائی کی، میرازندگی کا تجربہ دوسروں سے بہت مختلف ہے اسی وجہ سے میری زندگی لوگوں کی زندگیوں سے بہت مختلف ہے۔