آکسیجن سلنڈر نہ ملنے پر کورونا کے 6 مریض جاں بحق
تمام اموات کورونا وارڈ، آئی سی یو، میڈیکل وارڈ میں تشویشناک مریضوں کی واقع ہوئی ہیں، کے ٹی ایچ اسپتال
خبیرٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سیلنڈر بروقت نہ پہنچنے کے باعث کورونا کے 6 مریض دم توڑ گئے۔
ترجمان خبیر ٹیچنگ اسپتال کے مطابق گزشتہ شب روالپنڈی سے آکسیجن سیلنڈر بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے کورونا کے 6 مریض جاں بحق ہوگئے۔
ترجمان خیبر ٹیچنگ اسپتال نے بتایا کہ سردی میں مریضوں کو آکسیجن کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، تاہم آکسیجن ختم ہونے پر سنٹرل آکسیجن سے سپلائی تین گھنٹے تاخیر سے پہنچی، اسپتال کے مختلف وارڈز میں تشویش ناک حالت میں مریض شدید مشکلات کا شکار رہے، اور بروقت آکسیجن نہ ملنے کے باعث کورونا وارڈ، آئی سی یو اور میڈیکل وارڈ میں تشویشناک حالت میں زیرعلاج 6 مریض دم توڑ گئے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا محمود خان نے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی اموات کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور وزیر صحت کو اسپتال کے بورڈ آف گورنرز سے واقعے کی تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں کے اندر واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے، 48 گھنٹوں میں تحقیقات مکمل نہ ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت واقعے کی اپنی سطح پر آزادانہ تحقیقات کروائے گی، یہ واقعہ متعلقہ ذمہ داروں کی جانب سے سنگین غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، واقعے کی رپورٹ پبلک کی جائے گی اور تمام معاملات عوام کے سامنے لائے جائیں گے، اور ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سپلائی میں کمی کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، آکسیجن نہ ملنےسے ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی، واقعے کی تہہ تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز واقعے کی فوری انکوائری کرے، 48 گھنٹوں کے اندر ایکشن لے، انکوائری سے مطمئن نہ ہوئے تو حکومت اپنی آزاد انکوائری کرائے گی۔
دوسری جانب معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختون خوا کامران بنگش نے کہا کہ جہاں پربھی کوتاہی ہوئی کسی کو نہیں چھوڑیں گے، ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔
ترجمان خبیر ٹیچنگ اسپتال کے مطابق گزشتہ شب روالپنڈی سے آکسیجن سیلنڈر بروقت نہ پہنچنے کی وجہ سے کورونا کے 6 مریض جاں بحق ہوگئے۔
ترجمان خیبر ٹیچنگ اسپتال نے بتایا کہ سردی میں مریضوں کو آکسیجن کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے، تاہم آکسیجن ختم ہونے پر سنٹرل آکسیجن سے سپلائی تین گھنٹے تاخیر سے پہنچی، اسپتال کے مختلف وارڈز میں تشویش ناک حالت میں مریض شدید مشکلات کا شکار رہے، اور بروقت آکسیجن نہ ملنے کے باعث کورونا وارڈ، آئی سی یو اور میڈیکل وارڈ میں تشویشناک حالت میں زیرعلاج 6 مریض دم توڑ گئے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا محمود خان نے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن کی کمی سے مریضوں کی اموات کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور وزیر صحت کو اسپتال کے بورڈ آف گورنرز سے واقعے کی تحقیقات کروانے کی ہدایت کی ہے۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ 48 گھنٹوں کے اندر واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کی جائے، 48 گھنٹوں میں تحقیقات مکمل نہ ہونے کی صورت میں صوبائی حکومت واقعے کی اپنی سطح پر آزادانہ تحقیقات کروائے گی، یہ واقعہ متعلقہ ذمہ داروں کی جانب سے سنگین غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ ہے، واقعے کی رپورٹ پبلک کی جائے گی اور تمام معاملات عوام کے سامنے لائے جائیں گے، اور ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
صوبائی وزیر صحت تیمور جھگڑا نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں آکسیجن سپلائی میں کمی کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، آکسیجن نہ ملنےسے ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات ہوں گی، واقعے کی تہہ تک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز واقعے کی فوری انکوائری کرے، 48 گھنٹوں کے اندر ایکشن لے، انکوائری سے مطمئن نہ ہوئے تو حکومت اپنی آزاد انکوائری کرائے گی۔
دوسری جانب معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختون خوا کامران بنگش نے کہا کہ جہاں پربھی کوتاہی ہوئی کسی کو نہیں چھوڑیں گے، ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔