ایران سے جوہری معاہدہ بحال کرنے سے قبل امریکا خلیجی ممالک سے بھی مشاورت کرے سعودی عرب

امریکی نومنتخب صدر جوبائیڈن ایران سے جوہری معاہدے کی مشروط بحالی کا عندیہ دے چکے ہیں


ویب ڈیسک December 06, 2020
سعودی وزیر خارجہ منامہ میں سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کررہے ہیں، فوٹو: فائل

ISLAMABAD: سعودی عرب نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ پائیدار معاہدے کے لیے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی بحالی سے قبل خلیجی ریاستوں سے بھی مشاورت کی جائے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اگر امریکا کی نئی حکومت نے خلیجی ممالک سے مشاورت کے بغیر ایران سے جوہری معاہدے کیا تو ایسا معاہدہ پائیدار اور مستحکم نہیں ہوگا۔

سعودی وزیر خارجہ نے بحرین میں سیکیورٹی کانفرنس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں مزید کہا کہ کوئی بھی کامیاب اور پائیدار معاہدہ صرف علاقائی شراکت داروں سے مشورہ کرکے ہی حاصل ہوسکتا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں امریکا ایران سے معاہدے سے بحالی سے قبل ہم سے بھی صلاح مشور کردے گا۔

یہ خبر پڑھیں : خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل سے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے، سعودی عرب

امریکی صدارتی الیکشن میں کامیاب ہونے والے جو بائیڈن نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد ظاہر کی تو امریکا 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے کا دوبارہ رکن بن جائے گا۔

واضح رہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار سے باز رکھنے کے لیے عالمی قوتوں امریکا، برطانیہ، روس، چین، فرانس اور جرمنی نے 2015 میں ایک معاہدہ کیا تھا جس سے 2018 میں صدر ٹرمپ نے یک طرفہ طور پر دستبردار ہو کر ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں