پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور مزید چھانٹیوں کے لیے عدالت سے رجوع
پاکستان اسٹیل ملکی خزانے پر بوجھ بن چکی ہے اس لئے مزید چھانٹیوں اور نجکاری کی اجازت دی جائے، سی ای او کی درخواست
KARACHI:
پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور مزید چھانٹیوں کے لیے لیبر کورٹ سے رجوع کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے سی ای او کی جانب سے کراچی کی لیبر کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے ۔ یہ درخواست ویسٹ پاکستان انڈسٹریز ایکٹ کے سیکشن 11 اے کے تحت داخل کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملکی خزانے پر بوجھ بن چکی، پاکستان اسٹیل مل کو مزید چلانا ممکن نہیں رہا، وفاقی حکومت نے اسٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے، نجکاری کے لیے مزید چھانٹیوں اور اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، سیکشن 11 اے کے تحت اسٹیل مل کی نجکاری کی اجازت دی جائے۔
دوران سماعت عدالت نے نے ریمارکس دیئے کہ اسٹیل مل پاکستان کی بیک بون تھی، دیکھنا ہوگا کیا ایک دم اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیاں کی جا سکتی ہیں؟ کیا کوئی سیٹلمنٹ چل رہی ہے؟ کیا پاکستان اسٹیل مل لیبر کورٹ میں کیس داخل کرسکتی ہے؟اسٹیل مل وکیل آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ ردور حکومت سے عملی طور پر بند پڑی ہے، گزشتہ دور حکومت نے اس کی نجکاری کا اعلان کیا تھا تاہم تحریک انصاف نے اس وقت اس کی مخالفت کی تھی۔ تحریک انصاف کا دعویٰ تھا کہ وہ برسراقتدار آکر اسے منافع میں چلا کر دکھائیں گے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے بھی اس سلسلے میں کوئی عملی اقدام نہیں کئے۔
گزشتہ برس سے پی ٹی آئی حکومت بھی اس اہم ترین ملکی ادارےئ کی نجکاری کا اعلان کرچکی ہے، اس سلسلے میں ایک پیکیج کا اعلان بھی کی گیا ہے ، اس کے علاوہ حکومت نے گزشتہ ماہ ساڑھے 4 ہزار اہلکاروں کو فارغ کیا تھا جس پر احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔
پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری اور مزید چھانٹیوں کے لیے لیبر کورٹ سے رجوع کرلیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کے سی ای او کی جانب سے کراچی کی لیبر کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے ۔ یہ درخواست ویسٹ پاکستان انڈسٹریز ایکٹ کے سیکشن 11 اے کے تحت داخل کی گئی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان اسٹیل ملکی خزانے پر بوجھ بن چکی، پاکستان اسٹیل مل کو مزید چلانا ممکن نہیں رہا، وفاقی حکومت نے اسٹیل مل کی نجکاری کا فیصلہ کیا ہے، نجکاری کے لیے مزید چھانٹیوں اور اصلاحات کی اشد ضرورت ہے، سیکشن 11 اے کے تحت اسٹیل مل کی نجکاری کی اجازت دی جائے۔
دوران سماعت عدالت نے نے ریمارکس دیئے کہ اسٹیل مل پاکستان کی بیک بون تھی، دیکھنا ہوگا کیا ایک دم اتنے بڑے پیمانے پر برطرفیاں کی جا سکتی ہیں؟ کیا کوئی سیٹلمنٹ چل رہی ہے؟ کیا پاکستان اسٹیل مل لیبر کورٹ میں کیس داخل کرسکتی ہے؟اسٹیل مل وکیل آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں۔
واضح رہے کہ پاکستان اسٹیل ملز مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ ردور حکومت سے عملی طور پر بند پڑی ہے، گزشتہ دور حکومت نے اس کی نجکاری کا اعلان کیا تھا تاہم تحریک انصاف نے اس وقت اس کی مخالفت کی تھی۔ تحریک انصاف کا دعویٰ تھا کہ وہ برسراقتدار آکر اسے منافع میں چلا کر دکھائیں گے لیکن پی ٹی آئی حکومت نے بھی اس سلسلے میں کوئی عملی اقدام نہیں کئے۔
گزشتہ برس سے پی ٹی آئی حکومت بھی اس اہم ترین ملکی ادارےئ کی نجکاری کا اعلان کرچکی ہے، اس سلسلے میں ایک پیکیج کا اعلان بھی کی گیا ہے ، اس کے علاوہ حکومت نے گزشتہ ماہ ساڑھے 4 ہزار اہلکاروں کو فارغ کیا تھا جس پر احتجاج بھی کیا جارہا ہے۔