ٹرمپ کے بعد امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر ہوسکتے ہیں چین
دونوں ممالک کو تنازعات کے حل کے لیے جلد یا بدیر مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، وزیر خارجہ وانگ ژی
چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے امکان ظاہر کیا ہے کہ صدر ٹرمپ کے عہدہ چھوڑنے کے بعد امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے چین اور امریکا کی بزنس کونسل سے خطاب میں امریکا کے ساتھ باہمی تعلقات میں بہتری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں صدر کی تبدیلی سے چین کے ساتھ ایک بار پھر غیر جانبدارانہ تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ وانگ ژی نے مزید کہا کہ تنازعات کا حل 'ٹیبل ٹاک' میں ہے اور دونوں ممالک کے لیے یہ وقت بہترین ہے جب امریکی انتظامیہ میں بڑی تبدیلی آرہی ہے جس سے پالیسیوں میں نرمی اور غیر جانبداری کا امکان بڑھ گیا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ نے ہانگ کانگ میں عوامی نمائندوں پر مقدمات بنانے کی مذمت کرتے ہوئے چینی حکام پر نئی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے جس پر چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں جس کے گہرے اثرات عالمی اقتصادیات پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے چین اور امریکا کی بزنس کونسل سے خطاب میں امریکا کے ساتھ باہمی تعلقات میں بہتری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں صدر کی تبدیلی سے چین کے ساتھ ایک بار پھر غیر جانبدارانہ تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ وانگ ژی نے مزید کہا کہ تنازعات کا حل 'ٹیبل ٹاک' میں ہے اور دونوں ممالک کے لیے یہ وقت بہترین ہے جب امریکی انتظامیہ میں بڑی تبدیلی آرہی ہے جس سے پالیسیوں میں نرمی اور غیر جانبداری کا امکان بڑھ گیا ہے۔
چین کے وزیر خارجہ کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی وزیر خارجہ نے ہانگ کانگ میں عوامی نمائندوں پر مقدمات بنانے کی مذمت کرتے ہوئے چینی حکام پر نئی پابندیوں کا عندیہ دیا ہے جس پر چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات انتہائی کشیدہ رہے ہیں جس کے گہرے اثرات عالمی اقتصادیات پر بھی مرتب ہوئے ہیں۔