علما پر حملوں میں ملوث کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد گرفتار
ملزموں کا مولانا یوسف لدھیانوی، مفتی نظام الدین، مفتی محمود کو ساتھیوں کے ہمراہ قتل کرنے کا اعتراف، پولیس کا دعویٰ
لاہور:
سی ٹی ڈی نے ایک کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سپاہ محمد کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرکے غیر قانونی ہتھیار برآمد کرلیے، سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان جید علما اور سپاہ صحابہ کے درجنوں کارکنوں کے قتل میں ملوث ہیں۔
سی ٹی ڈی پولیس کو کالعدم سپاہ محمد کے دو دہشت گرد کی کورنگی کے علاقے باغ کورنگی کے قریب موجود کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس نے چھاپہ مارکر دونوں دہشت گردوں کرار حسین اور کامران حیدر کو گرفتار کرکے غیر قانونی ہتھیار برآمد کرلیے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دنوں دہشت گردوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جامعہ بنوریہ ٹاؤن کے شیخ الحدیث مولانا یوسف لدھیانوی، مفتی نظام الدین شامزئی، شیر شاہ میں مفتی محمود، 2001ء میں کشمیر روڈ پر سپاہ صحابہ کے 8 کارکنوں ، 2014ء میں ملیر کھوکھرا پار کے علاقے میں تنویر اور توصیف سمیت درجنوں افراد کو قتل کیا۔
دونوں دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ان کا تعلق کالعدم سپاہ محمد آغا حسین گروپ سے ہے، انھیں مالی امداد آغا حسین دیتا تھا، ہر واردات کے بعد 2 سے 4 لاکھ روپے ملتے تھے، رقم ملنے کے بعد اندرون سندھ یا پھر پنجاب فرارہو کر کئی مہینوں تک روپوشی کی زندگی گزارتے تھے تاکہ پولیس کی گرفت سے بچ سکے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزمان نے یہ بھی بتایا کہ آغا حسین کی ہدایت پر ہی ناگن چورنگی کے قریب شاہد آٹوز کے مالک شاہد، 2007ء میں ملیر محبت نگر جماعت اسلامی کے ایم ایم اے واصف عزیز اور 2007ء میں شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ کرکے مدثر نامی نوجوان کو قتل کیا۔ جب کہ تاجر عبدالرزاق ٹیسٹی والے کو سپاہ صحابہ کو مالی سپورٹ کرنے پر نشانہ بنایا۔
سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق دہشت گرد پڑوسی ملک سے اسلحہ چلانے اور بم بنانے کے تربیت حاصل کر چکے ہیں اور دہشت گرد انتہائی ہوشیار اور متضاد بیان بھی دیتے ہیں۔ ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے جب کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
سی ٹی ڈی نے ایک کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سپاہ محمد کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرکے غیر قانونی ہتھیار برآمد کرلیے، سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان جید علما اور سپاہ صحابہ کے درجنوں کارکنوں کے قتل میں ملوث ہیں۔
سی ٹی ڈی پولیس کو کالعدم سپاہ محمد کے دو دہشت گرد کی کورنگی کے علاقے باغ کورنگی کے قریب موجود کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس نے چھاپہ مارکر دونوں دہشت گردوں کرار حسین اور کامران حیدر کو گرفتار کرکے غیر قانونی ہتھیار برآمد کرلیے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق دنوں دہشت گردوں نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ انھوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ جامعہ بنوریہ ٹاؤن کے شیخ الحدیث مولانا یوسف لدھیانوی، مفتی نظام الدین شامزئی، شیر شاہ میں مفتی محمود، 2001ء میں کشمیر روڈ پر سپاہ صحابہ کے 8 کارکنوں ، 2014ء میں ملیر کھوکھرا پار کے علاقے میں تنویر اور توصیف سمیت درجنوں افراد کو قتل کیا۔
دونوں دہشت گردوں نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا ان کا تعلق کالعدم سپاہ محمد آغا حسین گروپ سے ہے، انھیں مالی امداد آغا حسین دیتا تھا، ہر واردات کے بعد 2 سے 4 لاکھ روپے ملتے تھے، رقم ملنے کے بعد اندرون سندھ یا پھر پنجاب فرارہو کر کئی مہینوں تک روپوشی کی زندگی گزارتے تھے تاکہ پولیس کی گرفت سے بچ سکے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزمان نے یہ بھی بتایا کہ آغا حسین کی ہدایت پر ہی ناگن چورنگی کے قریب شاہد آٹوز کے مالک شاہد، 2007ء میں ملیر محبت نگر جماعت اسلامی کے ایم ایم اے واصف عزیز اور 2007ء میں شاہ فیصل کالونی میں فائرنگ کرکے مدثر نامی نوجوان کو قتل کیا۔ جب کہ تاجر عبدالرزاق ٹیسٹی والے کو سپاہ صحابہ کو مالی سپورٹ کرنے پر نشانہ بنایا۔
سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق دہشت گرد پڑوسی ملک سے اسلحہ چلانے اور بم بنانے کے تربیت حاصل کر چکے ہیں اور دہشت گرد انتہائی ہوشیار اور متضاد بیان بھی دیتے ہیں۔ ملزمان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے جب کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔