غلط انجکشن سے متاثرہ بچے کو مصنوعی بازو لگانے کا حکم

اسپتال انتظامیہ نے بچے کا بازو ضائع کردیا اور اب والدین کو دھمکیاں دے رہی ہے

اسپتال انتظامیہ نے بچے کا بازو ضائع کردیا اور اب والدین کو دھمکیاں دے رہی ہے

RAWALPINDI / ISLAMABAD:
سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسپتال کی جانب سے غلط انجکشن لگا کر بچے کا بازو ضائع کرنے سے متعلق درخواست پر ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کو بچے کا مصنوعی بازو لگانے کا حکم دے دیا۔

ہائیکورٹ میں نجی اسپتال کی جانب سے غلط انجکشن لگا کر بچے کا بازو ضائع کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔


درخواست گزار نے بتایا کہ بچے کا بازو ضائع کردیا اور الٹا والدین کو اسپتال انتظامیہ دھمکیاں دے رہی ہے۔ عدالت نے ایس ایچ او تھانہ سکھن کو طلب کر لیا۔ والد نے بتایا کہ اسپتال انتظامیہ ایک سیاسی جماعت کے ذریعے دھمکیاں دلوا رہی ہے کہ اسپتال کے خلاف درخواست واپس لو، ورنہ مقدمہ درج کرا دیں گے۔

عدالت نے نجی اسپتال کے مالک سے استفسار کیا کہ آپ کیوں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اسپتال کے مالک نے کہا کہ ہماری طرف سے کوئی دھمکی نہیں دی گئی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اگر دھمکیاں دی جارہی ہیں تو پھر آپ کے خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا بچے کو مصنوعی بازو لگایا جا سکتا ہے۔

سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی بچے کا مصنوعی بازو لگا سکتی ہیں۔ عدالت نے ڈاؤ میڈیکل یونیورسٹی کو بچے کا مصنوعی بازو لگانے کا حکم دے دیا۔
Load Next Story