امریکی سینیٹ میں عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت روکنے کا بل مسترد
متحدہ عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت کے حق میں 50 جب کہ مخالفت میں صرف 46 ووٹ آئے
امریکی سینیٹ نے متحدہ عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت کا معاہدہ روکنے سے متعلق بل کو مسترد کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس سینیٹر کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت روکنے سے متعلق بل پیش کیا گیا جس کو مسترد کردیا گیا، متحد عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت کے حق میں 50 جب کہ مخالفت میں صرف 46 ووٹ آئے، امریکی سینیٹ کے بیشتر ارکان نے معاہدہ کے مخالف سینیٹرز کے اس خدشہ کو مسترد کردیا جس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت سے مشرق وسطیٰ میں اسلحہ کی دوڑ شروع ہوجائے گی۔
امریکا کی جانب سے ایک معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات کو 23 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے ہتھیار فروخت کیے جانے ہیں جس میں ایف 35 لڑاکا طیاروں اور ڈرونز سمیت فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔
معاہدے کے بعد ڈیموکریٹس سینیٹرز اور خود ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی پارٹی ری پبلکن کے ایک سینیٹر نے متحدہ عرب امارات سے معاہدہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے امریکی سینیٹ میں مسودہ پیش کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس سینیٹر کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت روکنے سے متعلق بل پیش کیا گیا جس کو مسترد کردیا گیا، متحد عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت کے حق میں 50 جب کہ مخالفت میں صرف 46 ووٹ آئے، امریکی سینیٹ کے بیشتر ارکان نے معاہدہ کے مخالف سینیٹرز کے اس خدشہ کو مسترد کردیا جس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عرب امارات کو اسلحہ کی فروخت سے مشرق وسطیٰ میں اسلحہ کی دوڑ شروع ہوجائے گی۔
امریکا کی جانب سے ایک معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات کو 23 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے ہتھیار فروخت کیے جانے ہیں جس میں ایف 35 لڑاکا طیاروں اور ڈرونز سمیت فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔
معاہدے کے بعد ڈیموکریٹس سینیٹرز اور خود ڈونلڈ ٹرمپ کی اپنی پارٹی ری پبلکن کے ایک سینیٹر نے متحدہ عرب امارات سے معاہدہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے لیے امریکی سینیٹ میں مسودہ پیش کیا جائے گا۔