سیاسی جماعتوں کے اثاثے بھی جارین لیگ اور پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم پر کروڑوں کے اخراجات

ن لیگ نے سب سے زیادہ 56،پی پی نے 23کروڑاڑائے،متحدہ 10،اے ین پی2 کروڑ کی مالک

متحدہ قومی موومنٹ کے کل اثاثوں کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد ہے ۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹ کے بعد سیاسی جماعتوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جاری کر دی ہیں جس کے تحت ملک کی 2 بڑی جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے عام انتخابات پر کروڑوں روپے کے اخراجات کیے تاہم ان کے اثاثوں میں ظاہر کردہ اعداد وشمار اخراجات کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

جاری کردہ تفصیلات کے مطابق حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) سب سے امیر ترین جماعت نکلی جس نے سال 2013ء میں 59 کروڑ روپے سے زائد آمدن ظاہر کی ہے۔ اس میں 44 کروڑ روپے ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں سے چندے کی صورت میں لیے گئے۔ 22 لاکھ 63 ہزار روپے پارٹی ٹکٹوں کے عوض وصول ہوئے جبکہ کل اخراجات 58 کروڑ 54 لاکھ روپے زائد ظاہر کئے گئے ہیں جن میں انتخابی مہم پر 56 کروڑ روپے سے زائد کی کثیر رقم خرچ کی گئی ۔ اس وقت مسلم لیگ (ن) کے کل اثاثے 8 کروڑ 87 لاکھ روپے کے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے پاس 19 کروڑ 11 لاکھ روپے کا بینک بیلنس ہے۔ پیپلزپارٹی نے اپنے رواں سال کل 25 کروڑ 91 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات ظاہر کیے جن میں 23 کروڑ 20 لاکھ روپے عام انتخابات پر خرچ کیے گئے۔




پیپلز پارٹی کے میڈیا آفس اور مرکزی سیکریٹریٹ کے پاس 25 لاکھ روپے سے زائد کا کیش بھی موجود ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کے کل اثاثوں کی مالیت 10 کروڑ روپے سے زائد ہے جس میں 7 کروڑ 62 لاکھ روپے کا بینک بیلنس شامل ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پاس 2 کروڑ 80 لاکھ ، جماعت اسلامی کے پاس 41 لاکھ ، قومی وطن پارٹی کے پاس ایک لاکھ 14 ہزار ، مولانا فضل الرحمن کی جے یوآئی کے پاس 11 لاکھ 24 ہزار اور پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے پاس 13 لاکھ روپے سے زائد کے اثاثے ہیں ۔ شیخ رشید احمد کی عوامی مسلم لیگ کے کل اثاثے ایک لاکھ 13 ہزار روپے ہیں۔ پارلیمنٹ میں موجود جماعتوں میں مسلم لیگ ضیا 30 ہزار روپے کے اثاثوں کے ساتھ غریب ترین سیاسی جماعت ہے۔

آپ جناب سرکار پارٹی (اے جے ایس پی) کے پاس 88 ہزار روپے تھے جن میں سے کرایہ اور یوٹیلٹی بلز ادا کرنے کے بعد وہ 988 روپے خسارے میں ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات تاخیر سے جمع کرانے پر اس کے گوشواروں کی تفصیلات شائع نہیں کی جاسکیں ۔ پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت ہر جماعت کو سالانہ اپنے اثاثوں کی تفیصلات الیکشن کمیشن کو دی گئی ڈیڈ لائن تک جمع کرانا ہوتی ہیں اور جو جماعتیں تفیصلات جمع نہیں کراتیں ، ان کے انتخابی نشانات منسوخ کردیے جاتے ہیں۔
Load Next Story