بینظیرقتل کیس6 سال بعد بھی مقدمہ ابتدائی مرحلے میں صرف 3 گواہوں کے بیان ریکارڈ

اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں۔

اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں۔ فوٹو : فائل

بینظیر بھٹوکے قتل کو آج 6 سال مکمل ہوگئے ہیں مگر یہ کیس اب بھی ابتدائی مرحلہ میں ہے، مقدمے میں13ملزمان نامزد جبکہ مجموعی طور پر 9چالان پیش کئے گئے، 5 ملزمان اعتزاز شاہ، شیر زمان، رفاقت ،حسنین، عبد الرشید گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں، پرویز مشرف، اس وقت کے ڈی آئی جی سعود عزیز، ایس پی خرم شہزاد ضمانت پر ہیں۔


جبکہ دیگر5 ملزمان بیت اللہ محسود، عباد الرحمان، فیض محمدکسکٹ، عبداللہ اور اکرام اللہ ڈرون حملے اور فورسز سے مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، مقدمہ کے سینئر پراسیکیوٹر چوہدری ذوالفقار علی کو بھی قتل کر دیا گیا، اس کیس کی سماعت کرنے والی انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبرایک کے 5 جج تبدیل ہوچکے ہیں، اس وقت بھی یہ عدالت جج سے محروم ہے، کیس کا 3 بار از سر نو ٹرائل شروع کیا گیا۔ گزشتہ سال155 میں سے27گواہان کے بیان ریکارڈکئے گئے مگر پرویز مشرف کی گرفتاری اور ان کیخلاف نیا چالان آنے سے یہ تمام بیان کالعدم قرار دیکر زیرو سے سماعت شروع کر دی گئی، اب صرف3 گواہان کے دوبارہ بیان ریکارڈ کیے جا سکے ہیں، آئندہ سماعت4جنوری کو ہوگی۔

Recommended Stories

Load Next Story