کے پی کے اسمبلی میں چارجماعتوں سے تعلق رکھنے والے 38 ارکان استعفے دینگے

ایوان میں اپوزیشن بنچوں پر ہونے کے باوجود دو آزاد ارکان بھی ایوان میں موجود رہیں گے

ایوان میں اپوزیشن بنچوں پر ہونے کے باوجود دو آزاد ارکان بھی ایوان میں موجود رہیں گے

خیبر پختونخواہ اسمبلی میں چارجماعتوں سے تعلق رکھنے والے 4 جماعتوں کے 41 میں سے 38 ارکان استعفے دینگے۔

خیبرپختونخوا اسمبلی میں چارجماعتوں سے تعلق رکھنے والے 4 جماعتوں کے 41 میں سے 38 ارکان استعفے دینگے جبکہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے دو ارکان ایم ایم اے کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق ایوان سے مستعفی نہیں ہونگے، ایوان میں اپوزیشن بنچوں پر ہونے کے باوجود دو آزاد ارکان بھی ایوان میں موجود رہیں گے۔


حکومت واپوزیشن دونوں کاحصہ نہ ہونے کی بنیاد پر بلوچستان عوامی پارٹی کے چار ارکان بھی ایوان میں موجود رہیں گے ،145 رکنی خیبرپختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کی تعداد41 ہے جن میں سراج الدین قبائلی ضلع باجوڑ سے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر ہی منتخب ہوئے جبکہ عنایت اللہ خان اور حمیراخاتون ایم ایم اے کے ٹکٹ پر منتخب ہونے کے باوجود پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق مستعفی نہیں ہونگے جس کے باعث صوبائی اسمبلی سے اپوزیشن کے 38 ارکان ہی مستعفی ہونگے جن میں سے تاحال5 ارکان نے اپنے استعفے اپنی متعلقہ پارٹیوں کی قیادت کے حوالے کیے ہیں۔

اپوزیشن ارکان میں عوامی نیشنل پارٹی12 ارکان بہادرخان،فیصل زیب ،خوشدل خان ،لائق محمدخان ،نثار احمد،صلاح الدین مہمند،ثمر ہارون بلور، سردارحسین بابک ،شگفتہ ملک ،شاہدہ وحید،شکیل بشیر عمرزئی اور وقار احمد،قبائلی اضلاع سے جمعیت علماء اسلام(ف)کے چار ارکان حافظ اسلام الدین ،محمد ریاض،محمد شعیب اورنعیمہ کشور،متحدہ مجلس عمل کے 11 ارکان میں اکرم خان درانی، انورحیات خان ،ہدایت الرحمٰن،لطف الرحمٰن ،محموداحمدبھٹنی، میاں نثار گل ،منور خان ،رنجیت سنگھ،ریحانہ اسماعیل ،شاہ دادخان اورملک ظفر اعظم،مسلم لیگ(ن)کے 6 ارکان میں جمشید خان،محمد نعیم ،سرداراورنگزیب نلوٹھہ، سردارخان ،سردارمحمدیوسف اور ثوبیہ شاہد اورپیپلزپارٹی کے 5 ارکان میں احمدکنڈی، ملک بادشاہ صالح، نگہت اورکزئی، صاحبزادہ ثناءاللہ اورشیر اعظم وزیرشامل ہیں ۔مذکورہ ارکان میں سے تاحال پانچ ارکان نے اپنے استعفی متعلقہ پارٹیوں کی قیادت کو ارسال کیے ہیں جبکہ اے این پی کے کسی بھی رکن نے تاحال استعفیٰ نہیں دیا۔

اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے والے آزاد ارکان امجد آفریدی اورمیرکالام وزیر بھی اپوزیشن کا حصہ ہیں تاہم وہ بھی پی ڈی ایم فیصلے کے مطابق مستعفی نہیں ہونگے جبکہ دیگر دو آذاد ارکان احتشام جاوید اور فیصل زمان ،حکومت کے اتحادی گردانے جاتے ہیں ۔بلوچستان عوامی پارٹی کے عباس الرحمٰن،بصیرت خان ،بلاول آفریدی اور شفیق آفریدی،نہ تو حکومت کا حصہ ہیں اور نہ اپوزیشن کا اس لیے وہ بھی ایوان ہی میں موجود رہیں گے اورمسلم لیگ(ق)کے مولوی عبید الرحمٰن حکومت کے اتحادی ہیں ۔واضح رہے کہ صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اپنے ارکان کی تعداد 94 ہے اوراتحادیوں کو شامل کرنے سے پی ٹی آئی کو ایوان میں دوتہائی اکثریت حاصل ہے ۔
Load Next Story