ترسیلات زر کا حجم مسلسل پانچویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زائد رہا
ابتدائی 5ماہ کے دورن مجموعی طور پر 11 ارب 77 کروڑ ڈالر موصول ہوئے
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم کا حجم مسلسل چھٹے ماہ 2ارب ڈالر سے زائد رہا۔
ماہ نومبر کے دوران بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے دو ارب 34 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم پاکستان بھجوائی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اس طرح یہ چھٹا مسلسل مہینہ ہے جب ترسیلات زر کا حجم دو ارب سے زاید رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2020 کی ترسیلات زر نومبر 2019 کے مقابلے میں 28 اعشاریہ 4 فیصد زائد ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دورعان ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کا حجم 11 ارب 77 کروڑ ڈالررہا جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے مقابلے میں 27 فیصد زائد ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق حکومت پاکستان اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے ترسیلات زر کے نظام کو موثر بنانے کے لیے پاکستان ریمی ٹینسز انیشیٹیو کا آغاز، عوام کی جانب سے ڈیجٹیل ذرائع کا استعمال اور کورونا کی وجہ سے سفری پابندیوں کی وجہ سے بھی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹورس سیکیورٹریز کے ہیڈ آف ریسرچ، مصطفی مستنصر نے ایکسپریس کو بتایا کہ بہت سے ممالک میں پاکستانیوں کی نوکریاں ختم ہوئی ہیں کورونا وبا کی وجہ سے، اور یہیی وجہ ہے پاکستان آنے سے قبل وہ اپنی بچت اور رقوم کو ملک منتقل کررہے ہیں۔
ماہ نومبر کے دوران بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے دو ارب 34 کروڑ ڈالر سے زائد کی رقم پاکستان بھجوائی گئی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق اس طرح یہ چھٹا مسلسل مہینہ ہے جب ترسیلات زر کا حجم دو ارب سے زاید رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نومبر 2020 کی ترسیلات زر نومبر 2019 کے مقابلے میں 28 اعشاریہ 4 فیصد زائد ہے۔ رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے دورعان ترسیلات زر میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس کا حجم 11 ارب 77 کروڑ ڈالررہا جو گزشتہ مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ کے مقابلے میں 27 فیصد زائد ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق حکومت پاکستان اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے ترسیلات زر کے نظام کو موثر بنانے کے لیے پاکستان ریمی ٹینسز انیشیٹیو کا آغاز، عوام کی جانب سے ڈیجٹیل ذرائع کا استعمال اور کورونا کی وجہ سے سفری پابندیوں کی وجہ سے بھی ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔
ٹورس سیکیورٹریز کے ہیڈ آف ریسرچ، مصطفی مستنصر نے ایکسپریس کو بتایا کہ بہت سے ممالک میں پاکستانیوں کی نوکریاں ختم ہوئی ہیں کورونا وبا کی وجہ سے، اور یہیی وجہ ہے پاکستان آنے سے قبل وہ اپنی بچت اور رقوم کو ملک منتقل کررہے ہیں۔