مقبوضہ کشمیر کے علما نے حکم جاری کیا ہے کہ لاپتا کشمیریوں کی بیویوں کو دوبارہ شادی کی اجازت دی جانی چاہیے۔
غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق مقامی علما کے پینل نے فرمان جاری کیا ہے کہ ایسی خواتین جن کے شوہروں کو بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کے مختلف حصوں سے لاپتا کر دیا ہے کو صرف 4 سال تک انتظار کرنا چاہیے اور اگر ان 4 سالوں کے دوران ان خواتین کو اپنے شوہروں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ملتی تو وہ دوبارہ کسی بھی شخص سے شادی کرسکتی ہیں۔ پینل میں شامل ایک ممبر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پینل کی جانب سے جاری فرمان کو ابھی مذہبی رہنماؤں کی منظوری کی ضرورت ہے جس کے بعد یہ باقاعدہ فتوی کی شکل اختیار کر جائے گا۔
انسانی حقوق کی نتظیموں کے مطابق کشمیر پر قابض بھارتی افواج اب تک لاکھوں کشمیریوں کو شہید اور 1989 سے اب تک 8 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو غائب کر چکی ہیں۔
اگر علما کے فرمان کو مذہبی رہنماؤں کی جانب سے منظور کر لیا جاتا ہے تو اس سے 1500 سے زائد خواتین دوبارہ شادی کے قابل ہو جائیں گی۔