علی ظفرکیخلاف نفرت انگیزمہم کیس جرح کے دوران عفت عمرکی طبیعت بگڑ گئی

عدالت نے عفت عمر کو فوری کرسی اور پانی فراہم کرنے کا حکم دیا


ویب ڈیسک December 12, 2020
عدالت نے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کر دی۔

گلوکارعلی ظفرکیخلاف نفرت انگیزمہم کیس میں جرح کے دوران اداکارہ عفت عمرکی طبیعت بگڑ گئی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق لاہورکے سیشن کورٹ میں گلوکارعلی ظفرکیخلاف نفرت انگیزمہم کیس پرسماعت ہوئی۔ ادکارہ عفت عمرنے جرح کے دوران کہا کہ میں نے گلوکارہ میشا شفیع کی والدہ صباء حمید کے ساتھ 1993 میں پہلا ڈرامہ ننگے پاؤں کیا، ڈرامے میں راحت کاظمی نامی شخص نے مجھے کئی بار گلے سے لگایا یہ بات مذاق میں پروگرام میں بولی تھی، میں نے پروگرام میں کہا تھا کہ میں نے راحت کاظمی کوگلے اپنے ٹھرک پوری کرنے کے لیے لگایا تھا، اس وقت میری عمر19 سال تھی تب میں جوان تھی۔

عفت عمرنے کہا کہ مجھے یاد نہیں ایف آئی اے میں علی ظفرنے میری خلاف شکایت بیان کے بعد درج کروائی یا پہلے، ایف آئی اے کے مقدمے میں میں عبوری درخواست ضمانت پرہوں۔

میشا شفیع کے وکیل نے ایسی باتیں پوچھنے پرمخالف وکیل پر اعتراض اٹھا دیا جس پرعلی ظفر کے وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق میں جرح کررہا ہوں عدالت مجھے جرح کرنے کا حق دیتی ہے جس پرعدالت نے علی ظفرکے وکیل کو جرح جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

بیان ریکارڈ کرتے ہوٸے عفت عمر کی اچانک طبیعت خراب ہوگئی جس پرعدالت نے گواہ خاتون کو فوری کرسی اور پانی فراہم کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت نے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کر دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔