ٹک ٹاک پر فحش اور بے ہودہ مواد پر پی ٹی اے سے جواب طلب

بتایا جائے ٹک ٹاک پر فحش مواد کیسے روکا جا سکتا ہے؟ سندھ ہائی کورٹ کا استفسار


کورٹ رپورٹر December 12, 2020
فیس بک اور یوٹیوب کی پالیسی ہے مگر ٹک ٹاک پر کوئی کنٹرول نہیں، درخواست گزار کا موقف فوٹو: فائل

سندھ ہائی کورٹ نے ٹک ٹاک پر فحش اور بے ہودہ مواد کے خلاف درخواست پر عبوری تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے جواب طلب کر لیا۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ٹک ٹاک پر فحش اور بے ہودہ ٹک ٹاک کے خلاف درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ایسے ٹک ٹاک گروپس ہیں جن میں گالیوں کا مقابلہ ہوتا ہے۔ فیس بک، یوٹیوب کی پالیسی ہے مگر ٹک ٹاک پر کوئی کنٹرول نہیں۔ اب تو بعض ٹی وی چینلز ٹک ٹاک پروگرام کر رہے ہیں۔ بے ہودگی اور فحش مواد میں مقابلہ بازی ہو رہی ہے۔ پی ٹی اے سے پوچھا جائے کہ فحش ٹک ٹاک کیخلاف کیا کارروائی کی۔

سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی سے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے عبوری حکم نامے پر استفسار کیا ہے کہ بتایا جائے ٹک ٹاک پر فحش مواد کیسے روکا جا سکتا ہے؟ عدالت نے عبوری حکم نامے میں آئندہ سماعت پر ڈپٹی ڈائریکٹر لیگل پی ٹی اے کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں