ریاست کے خلاف بغاوت پر فوری کارروائی کے لیے قانون میں تبدیلی
ضابطہ فوجداری کے سیکشن 196 کے تحت وفاقی حکومت کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو دے دیا گیا
حکومت نے ریاست کے خلاف بغاوت اور بغاوت پر اکسانے پر فوری کارروائی کے لیے قوانین میں ترمیم کا فیصلہ کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بغاوت اور بغاوت پر اکسانے پر مقدمہ درج کرنے کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے اختیار سیکٹری داخلہ کو تفویض کرنے کی منظوری لے لی گئی ہے۔
ضابطہ فوجداری کے سیکشن 196 کے تحت وفاقی حکومت کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو دیا گیا۔صوبائی حکومتیں بھی ریاست کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کراسکے گی۔
بعض دفعہ کابینہ کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ان مقدمات کی پیروی غیر قانونی ہوجاتی تھی۔ اس لیے حکومت نے بغاوت کے مقدمات قائم کرنے کا اختیار سیکرٹری داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
قوانین میں تبدیلی کے بعد بغاوت کا مقدمہ سیکریٹری داخلہ اور صوبائی حکومت کی منظوری کے بغیر درج نہیں ہو سکے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بغاوت اور بغاوت پر اکسانے پر مقدمہ درج کرنے کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو تفویض کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے اختیار سیکٹری داخلہ کو تفویض کرنے کی منظوری لے لی گئی ہے۔
ضابطہ فوجداری کے سیکشن 196 کے تحت وفاقی حکومت کا اختیار سیکرٹری داخلہ کو دیا گیا۔صوبائی حکومتیں بھی ریاست کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کراسکے گی۔
بعض دفعہ کابینہ کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ان مقدمات کی پیروی غیر قانونی ہوجاتی تھی۔ اس لیے حکومت نے بغاوت کے مقدمات قائم کرنے کا اختیار سیکرٹری داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
قوانین میں تبدیلی کے بعد بغاوت کا مقدمہ سیکریٹری داخلہ اور صوبائی حکومت کی منظوری کے بغیر درج نہیں ہو سکے گا۔