ایک ارب 77 کروڑ کی ٹیکس چوری و منی لانڈرنگ ملزمان کے بینک اکاؤنٹس منجمد

ایل پی جی کی خریدو فروخت میں کرپشن کرنے والے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر

(فوٹو : فائل)

اسپیشل کسٹم کورٹ نے ایل پی جی کی خرید و فروخت میں ایک ارب 77 کروڑ ٹیکس چوری اور منی لانڈرنگ کیس کے ملزمان پر فرد جرم کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔

کراچی کی اسپیشل کسٹم کورٹ میں ایک ارب 77 کروڑ سے زائد روپے کی ٹیکس چوری، منی لانڈرنگ سے متعلق میسرز برشین ایل پی جی کے سی ای او اسد عالم نیازی اور دیگر کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو نے رپورٹ پیش کی جس کے مطابق اسد عالم نیازی اور دیگر کے 9 بینک اکاؤنٹس منجمد کردیے گئے۔


تفتیشی افسر نے بتایا کہ اسد عالم نیازی اور دیگر افراد منظم فنانشل کرائم میں ملوث ہیں، ملزمان نے کمپنی کے اکاؤنٹس میں گھپلے کیے اور کمپنی کی بھاری رقوم ذاتی اکاؤنٹس میں منتقل کیں، ان کے خلاف فنانشنل کرائم اور منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد ہیں، ملزمان نے ایک ارب 77 کروڑ سے زائد کا ٹیکس چوری کیا، اسد عالم نیازی اور باقی ڈائریکٹرز اس کرائم میں ملوث ہیں۔

سماعت کے آخر میں عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 22 جنوری کی تاریخ مقرر کردی۔ کمپنی کے 3 ڈائریکٹر بطور ملزمان نامزد ہوئے جب کہ کچھ گواہ بن گئے۔ سیفی ذاکر الدین، ڈی ٹی سنیتھا، حمدیہ فتن نیازی ملزمان میں شامل ہیں۔

ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر ملزمان نے ضمانت حاصل کی ہوئی ہے جب کہ تفتیشی افسر نے مستقل بنیادوں پر بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
Load Next Story